کولکاتا:کولکاتا سے بالی گنج سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی بابل سپریا کے قریبی لوگوں نے کہا کہ پون سنگھ کے امیدواری کا نام کا اعلان ہونے کے فوری بعد بابل سپریہ نے بی جے پی کی تنقید شروع کردی تھی۔بابل نے سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کیا۔ اس کے بعد ترنمول کانگریس کے لیڈروں نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئےپون کمار کی تصویر اور گانے کی ویڈیو لوڈ کرنے لگے۔
اتوار کو پون نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ آسنسول سے الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں۔ اس کے بعد پیر کو بابل نے ایک بار پھر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے قبول کیا ہے کہ پون نے خواتین کی توہین کی ہے۔ بابل نے اپنے Xہینڈل پر لکھاکہ ایک بی جے پی ممبر اسمبلی اور ریاستی جنرل سکریٹری نے قبول کیا کہ پون سنگھ نے بنگالی خواتین کی توہین اور بے عزتی کی ہے۔مگر بنگال اور یہاں کی خواتین کے تئیں بی جے پی کا ناروا رویہ اور بنگالی خواتین اور حساسیت کے تئیں ان کی بے عزتی کھل کر سامنے آئی ہے۔ وہ پون جی کو کیسے بچا رہے ہیں۔
2019 میں بابل سپریا نے بی جے پی کے ٹکٹ پر آسنسول لوک سبھا حلقہ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد وہ مرکز میں وزیر بھی بن گئے۔ انہوں نے بی جے پی چھوڑ کر 2021 میں ترنمول میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی رکنیت کےسے بھی استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد شتروگھن سنہا نے آسنسول لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخاب میں ترنمول کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی۔ ان کے خلاف اگنی مترا پال میدان میں تھیں۔بعد میں اگنی مترا نے 2021 کے اسمبلی انتخابات میں آسنسول جنوبی اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کی۔