ممبئی: وزیر جنگلات گنیش نائک نے جمعرات کو کہا کہ ناگپور ضلع کے ایک ریسکیو سینٹر میں ایویئن انفلوئنزا سے مرنے والے تین شیروں اور ایک چیتے کو ممکنہ طور پر چکن کھانے کے بعد انفیکشن ہوا تھا۔ تاہم اس کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے کیونکہ لیب ٹیسٹ کی رپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے،
چڑیا گھر کو عارضی طور پر بند کرنے کا حکم
وزیر نے چندر پور کے دورے سے قبل ناگپور میں میڈیا کو بتایا کہ متعلقہ چڑیا گھر کے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جانوروں کو کھانا کھلانے سے پہلے اس کا معائنہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے سے متاثرہ چڑیا گھر کو عارضی طور پر بند رکھنے کو کہا گیا ہے۔ تینوں شیروں اور تیندوے کو چندر پور سے یہاں کے گورواڑہ ریسکیو سنٹر میں انسانی جانوروں کے تصادم کے بعد منتقل کیا گیا تھا۔
جانور H5N1 وائرس سے متاثر تھے۔
گورواڑہ پروجیکٹ کے ڈویژنل منیجر ستانیک بھاگوت نے پیر کو کہا کہ ان کے نمونے جانچ کے لیے بھوپال بھیجے گئے تھے اور 2 جنوری کو ہونے والی جانچ کی رپورٹ نے تصدیق کی کہ وہ H5N1 وائرس سے متاثر تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے، جس میں چڑیا گھروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بھاگوت نے کہا کہ جراثیم کشی کا عمل مرکزی اور ریاستی حکومت کے رہنما خطوط کے مطابق جاری ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت دے رہی ہے بنا سود اور گارنٹی کے پانچ لاکھ روپے کا لون، اس طرح اپلائی کریں
چکن کھانے کے بعد انفیکشن ہوا۔
دوسری جانب نائک سے جب چار جانوروں کی موت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جمعرات کو کہا، ’’مجھے ابھی تک سائنسی لیبارٹری سے کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے، لیکن ابتدائی معلومات کے مطابق اس بات کا امکان ہے کہ وہ چکن کھانے کے بعد متاثر ہوئے۔ تاہم، ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ کیا یہ وجہ تھ‘۔ وزیر نے کہا کہ جنگلات کے اہلکار انہیں دن میں اس معاملے کے بارے میں بریف کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تفصیلی تحقیقات کے بعد مزید معلومات سامنے آئیں گی۔