نئی دہلی: کانگریس کے رہنماؤں نے آج نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ معاملے پر مرکزی حکومت اور ریلوے پر شدید حملہ کیا۔ کانگریس لیڈران نے جوابدہی اور شفافیت کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا۔
کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے کا سچائی چھپانے کا الزام
کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے بھگدڑ معاملے میں مرکزی حکومت پر سچائی چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے فوری طور پر مہلوکین اور زخمیوں کی صحیح تعداد ظاہر کرنے اور لاپتہ افراد کے بارے میں مرکز سے جانکاری فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کھڑگے نے ٹویٹر پر پوسٹ میں مطالبہ کیا کہ جلد از جلد مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد کا اعلان کیا جائے اور لاپتہ افراد کی شناخت کو بھی یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنا اور متاثرین کے اہل خانہ کو مدد فراہم کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ کانگریس سربراہ نے کہا کہ ہم متاثرین کے اہل خانہ کے تئیں گہری تعزیت کرتے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔ انہوں نے مرکز پر واقعہ کے بارے میں سچائی چھپانے کا الزام بھی لگایا اور اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
नई दिल्ली रेलवे स्टेशन पर भगदड़ से कई लोगों की मृत्यु हो जाने का समाचार अत्यंत पीड़ादायक है। स्टेशन से आ रहे वीडियो बेहद हृदयविदारक है।
— Mallikarjun Kharge (@kharge) February 15, 2025
नई दिल्ली रेलवे स्टेशन पर हुई मौतों के मामले में नरेंद्र मोदी सरकार द्वारा सच्चाई छिपाने की कोशिश बेहद शर्मनाक व निंदनीय है।
हमारी मांग है…
کھرگے نے ٹوئٹر پر لکھا کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ میں بہت سے لوگوں کی موت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ اسٹیشن سے آنے والی ویڈیوز انتہائی دل دہلا دینے والی ہیں۔ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہونے والی اموات کے معاملے میں نریندر مودی حکومت کی جانب سے حقیقت کو چھپانے کی کوشش انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔
یہ واقعہ حکومت کی ناکامی اور بے حسی کا ثبوت: راہل گاندھی
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی ایک پوسٹ میں اس واقعہ پر رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کی وجہ سے کئی لوگوں کی موت اور متعدد کے زخمی ہونے کی خبر انتہائی افسوسناک اور پریشان کن ہے۔ میں سوگوار خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی امید کرتا ہوں۔ یہ واقعہ ایک بار پھر ریلوے کی ناکامی اور حکومت کی بے حسی کو اجاگر کرتا ہے۔ پریاگ راج جانے والے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے اسٹیشن پر بہتر انتظامات کیے جانے چاہیے تھے۔ حکومت اور انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بدانتظامی اور غفلت کی وجہ سے کسی کو اپنی جان نہ گنوانی پڑے۔
नई दिल्ली रेलवे स्टेशन पर भगदड़ मचने से कई लोगों की मृत्यु और कईयों के घायल होने की ख़बर अत्यंत दुखद और व्यथित करने वाली है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) February 16, 2025
शोकाकुल परिवारों के प्रति अपनी गहरी संवेदनाएं व्यक्त करता हूं और घायलों के शीघ्र स्वस्थ होने की आशा करता हूं।
यह घटना एक बार फिर रेलवे की नाकामी और सरकार…
کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے بھیڑ کو سنبھالنے کے لیے بہتر انتظامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ناخوشگوار واقعہ کو روکا جا سکتا تھا۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ نئی دہلی اسٹیشن پر بھگدڑ کا واقعہ افسوسناک ہے۔ کمبھ کی بڑی تقریب کی وجہ سے نئی دہلی اسٹیشن پر بہتر انتظامات کیے جانے چاہیے تھے۔ تقریباً ایک درجن افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
۔नई दिल्ली स्टेशन पर मची भगदड़ की घटना दुखद है।
— Pawan Khera 🇮🇳 (@Pawankhera) February 15, 2025
कुंभ के इतने बड़े आयोजन के चलते नई दिल्ली स्टेशन पर इस से बेहतर इंतज़ाम किए जाने चाहिए थे।
एक दर्जन के लगभग लोगों के घायल होने की सूचना है।
जैसे तैसे लोगों को पार्सल ठेले पर ले जाकर अस्पताल में भर्ती कराया गया है।
उम्मीद है सब… pic.twitter.com/V1xZGUn1Ak
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) ریلوے کے پی ایس ملہوترا کے مطابق یہ واقعہ زیادہ بھیڑ کی وجہ سے پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھیڑ کی توقع تھی، لیکن یہ سب کچھ کم وقت میں ہوا، اور اس وجہ سے یہ صورت حال پیدا ہوئی۔ ریلوے کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ کی جائے گ۔ تحقیقات کے بعد ہم اس واقعے کی وجہ معلوم کریں گے۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ تقریباً 1,500 جنرل ٹکٹ فروخت ہوئے جب کہ پریاگ راج کی طرف سفر کرنے والی بھیڑ میں ایک بڑی تعداد بغیر ٹکٹ والوں کی بھی ہوتی ہے۔