علیگڑھ مسلم یونیورسٹی: افغانستان کے خصوصی حوالے سے جنگ اور امن پر لیکچر کا اہتمام
غیر سرکاری تنظیم گلوبل ہیپی نیس (Global Happiness) کی بانی ڈاکٹر فریدہ احمدی نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ تاریخ میں جنگ سے امن تک کے سفر پر افغانستان کے خصوصی حوالے سے ایک لیکچر دیا۔
Published : Feb 22, 2024, 3:21 PM IST
علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے شعبہ تاریخ میں افغانستان کے خصوصی حوالے سے جنگ اور امن پر لیکچر کا اہتمام کیا گیا جس میں غیر سرکاری تنظیم گلوبل ہیپی نیس کی بانی ڈاکٹر فریدہ احمدی نےجنگ سے امن تک کے سفر پر افغانستان کے خصوصی حوالے سے ایک لیکچر دیا۔ انھوں نے ناروے میں افغان مہاجرین کی باز آبادکاری، جنگ کی تلخ حقیقتوں، پناہ گزینوں کو درپیش چیلنجوں اور افراد اور کمیونٹیز پر اس کے گہرے اثرات کا ذکر کیا۔
ڈاکٹر احمدی نے افغان مہاجرین کے عزم و حوصلہ کا ذکر کیا، جن میں سے بہت سے لوگوں نے ناقابل تصور مشکلات اور نقل مکانی کو برداشت کیا ہے۔ انھوں نے اپنی گفتگو میں ناروے کے معاشرے میں تحمل اور لوگوں میں موجود رواداری پر روشنی ڈالی جس سے بے گھروں کو بہت حوصلہ ملا اور ان میں امید پیدا ہوئی۔ انھوں نے متنوع گروپوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے میں اپنی این جی او کی کوششوں کو بیان کیا اور روادار معاشروں کی تشکیل اور تہذیب کو آگے بڑھانے میں اشتراک و تعاون کی طاقت پر زور دیا۔
ڈاکٹر احمدی نے افغانستان میں پائیدار امن کو فروغ دینے میں عالمی برادری کے کردار پر بھی بات کی، اور سامراجی طاقتوں کے تباہ کن اقدامات کی مذمت کی جنہوں نے تنازعات اور مصائب کو دوام بخشا ہے۔ صدر شعبہ پروفیسر گلفشاں خان کی زیر صدارت سیشن میں ہندوستان اور افغانستان کے درمیان بھرپور ثقافتی رشتوں پر روشنی ڈالی گئی۔ پروفیسر گلفشاں خان نے مغلیہ سلطنت میں کابل کی تاریخی اہمیت کا ذکر کیا جو خطے کے تہذیبی ورثے میں ہندوستان کی ثقافتی اور تعمیراتی کردار کو ظاہر کرتا ہے۔
پروفیسر ایم وسیم راجہ نے پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے افغانستان کو کمزور کرنے میں نہ صرف بیرونی قوتوں کے کردار پر روشنی ڈالی بلکہ افغان قبائل کے درمیان فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے اندرونی کشمکش اور بیرونی حملوں پر قابو پانے کے لیے افغانوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔