پلوامہ (جموں کشمیر) : جموں کشمیر پولیس نے لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے ایک عسکریت پسند کو گرفتار کرنے کا دعویٰ ہے ہے جو 24 اکتوبر کو ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں ایک غیر مقامی مزدور پر حملے میں ملوث تھا۔ اس حملے میں ضلع بجنور، ریاست اتر پردیش کے شبھم کمار نامی ایک غیر مقامی شخص زخمی ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق یہ گرفتاری ایک مشترکہ آپریشن کے دوران انجام دی گئی، جس میں جموں و کشمیر پولیس، بھارتی فوج کی 42 راشٹریہ رائفلز (RR)، اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کی 180 بٹالین شامل تھی۔ یہ کارروائی ترال کے پنگلیش گاؤں کے باغات میں انجام دی گئی۔ ملزم کی شناخت عرفان احمد چوپان، ولد عبد الرحمن چوپان، ساکنہ لورگام، ترال کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس کے قبضے سے ایک پستول، دو میگزین، اور 18 زندہ کارتوس برآمد کیے گئے۔
چوپان پر دہشت گردانہ سرگرمیوں، بشمول غیر مقامی مزدور پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ اس کے خلاف ایف آئی آر نمبر 114/2024 درج ہے، جس میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (UAPA) اور بھارتی اسلحہ قانون کی دفعات شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ چوپان جنوبی کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں سرگرم تھا اور اس کی گرفتاری انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہے تاکہ اس کے نیٹ ورک اور دیگر واقعات میں ملوث ہونے کا سراغ لایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:
Non Local Laborer Shot in Pulwama: پلوامہ میں غیر مقامی مزدور کو گولی مار دی گئی