بیجاپور:ایک بار پھر ماؤنوازوں کا خوفناک چہرہ سامنے آیا ہے۔ نکسلیوں کی طرف سے نصب کئے گئے ایک مہلک بم کی زد میں آکر دو فوجی جوان شہید ہو گئے۔ اس واقعے میں چار فوجی بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔ فی الحال زخمی فوجیوں کو علاج کے لیے ضلع اسپتال لایا گیا ہے۔ زخمی فوجیوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں فوری طور پر ایئر لیفٹ کرنے کی بھی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس واقعہ کی تصدیق خود سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جتیندر یادو نے کی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ فوجی معمول کے مطابق تلاشی مہم پر نکلے تھے۔ تلاشی کے دوران جیسے ہی فورس تریم کے علاقے میں پہنچی تو زور دار دھماکہ ہوا۔ جب تک فوجی کچھ سمجھ پاتے، بم کی زد میں آ کر دو فوجی شہید ہوط گئے۔ نکسلی واقعہ کے بعد فوجیوں نے فوری طور پر اپنے چار زخمی ساتھیوں کو بچایا اور انہیں ضلع اسپتال لے گئے۔ زخمی فوجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ چاروں زخمی فوجیوں کو بہتر علاج کے لیے جلد ہی ہوائی جہاز سے رائے پور لے جایا جائے گا۔ شہید ہونے والے دو فوجیوں کا تعلق ایس ٹی ایف سے ہے۔
"ضلع بیجاپور، دنتے واڑہ اور سکما کے سرحدی علاقوں میں مغربی بستر ڈویژن اور فوجی کمپنی نمبر 2 سے ماؤنوازوں کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے۔ اطلاع ملتے ہی ایس ٹی ایف، ڈی آر جی، کوبرا، سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم 16 جولائی کو بھیجی گئی تھی۔ تمام فوجی خصوصی آپریشن میں شامل تھے۔ آپریشن کے بعد واپسی کے دوران 17 جولائی کو تریم کے علاقے میں آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔ جس کی وجہ سے دو فوجی شہید ہو گئے۔ چار فوجی زخمی ہوئے ہیں۔