اردو

urdu

ETV Bharat / sports

میڈل جیت کر وطن واپسی پر ہریانوی شوٹر کا دہلی اور امبالا میں شاندار استقبال - Sarabjot Singh Grand Welcome

پیرس اولمپکس میں ملک کا قومی پرچم لہرانے والے شوٹر سربجوت سنگھ کا وطن واپسی پر شاندار خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ نئی دہلی میں وزیر کھیل منسکھ منڈاویہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں اعزاز سے نوازا۔ اس کے بعد ہرانہ میں بھی ان کا زبردست استقبال کیا گیا۔

Sarabjot Singh Grand Welcome
میڈل جیت کر وطن واپسی پر ہریانوی شوٹر کا دہلی اور امبالا میں شاندار استقبال (Etv Bharat)

By ETV Bharat Sports Team

Published : Aug 2, 2024, 5:02 PM IST

نئی دہلی: ہریانہ سربجوت سنگھ نے پیرس اولمپکس 2024 میں شوٹنگ میں منو بھاکر کے ساتھ کانسے کا تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ جمعہ کے دن وطن واپسی پر سربجوت سنگھ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پیرس اولمپکس میں 10 میٹر مکسڈ ایونٹ میں کانسے کا تمغہ جیتنے والی سربجوت کا سب سے پہلے دہلی ہوائی اڈے پر ڈھول باجے کے ساتھ شاندار استقبال کیا گیا۔ اس کے بعد وزیر کھیل منسکھ منڈاویہ نے بھی انہیں نئی ​​دہلی میں اعزاز سے نوازا۔

اس دوران سربجوت نے سب کا شکریہ ادا کیا اور سوپنل کوسالے کو میڈل جیتنے پر مبارکباد بھی دی، انھوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا احساس ہے کہ ملک کو اولمپکس میں ایک اور تمغہ ملا ہے۔ اس کے بعد اولمپیئن سربجوت سنگھ کا امبالا کے اپنے گاؤں پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ سربجوت سنگھ کے استقبال کے لیے ہریانہ میں مختلف مقامات پر تیاریاں کی گئی تھیں۔ لوگوں نے اسٹار شوٹر کو پھولوں کے ہار پہنا کر بڑی خوشی اور پیار کے ساتھ خوش آمدید کہا۔

اس دوران سب میں مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔ اس کے علاوہ سربجوت سنگھ نے گرودوارہ میں پوجا کی۔ سربجوت کے والدین میں بھی خوشی کا اظہار کیا۔ سربجوت نے امبالا میں اپنے گھر پہنچنے پر میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے بغیر دباؤ کے گیم کھیلنے کو ترجیح دیا اور ان کا مقصد صرف اور صرف تمغہ لانا تھا، اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہوں نے شوٹنگ میں کانسےکا تمغہ جیتا۔

سربجوت کے کوچ ابھیشیک رانا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سربجوت کا سفر مشکلات سے بھرا ہوا ہے۔ اس نے بہت محنت کی ہے۔ حکومت نے بھی بھرپور تعاون کیا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت ہریانہ میں شوٹنگ کی اچھی رینج بنائے کیونکہ کھلاڑیوں کو ٹریننگ کے لیے دوسرے مقامات پر جانا پڑتا ہے۔ اس لیے ان مشکلات سے نکالنے کے لیے منو اور سربجوت کے نام پر شوٹنگ رینج قائم کی جائے۔

سربجوت کے والدین سمیت گاؤں والوں کو بھی سربجوت پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سربجوت گاؤں کے دوسرے بچوں کے لیے بھی ایک تحریک بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے لڑکے نے دنیا میں اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ گاوں کے لوگ صبح سے ہی سربجوت کو مبارکباد دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

شوٹنگ میں بھارت کو دوسرا میڈل، منو بھاکر اور سربجوت نے کانسے کا تمغہ جیتا

ABOUT THE AUTHOR

...view details