پیرس: بھارت اب بھی پیرس اولمپکس 2024 میں خواتین کی 50 کلوگرام ریسلنگ میں چاندی کے تمغے کے لیے پرامید ہے کیونکہ بھارتی پہلوان ونیش پھوگاٹ نے 50 کلوگرام زمرے کے فائنل سے نااہل ہونے کے بعد کھیلوں کی عدالت کورٹ آف آربیٹریشن فار اسپورٹ (سی اے ایس) سے رجوع کیا ہے۔
بھارتی پہلوان ونیش پھوگاٹ پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل میچ کے لیے امریکی پہلوان سے مدمقبل ہونے والی تھیں لیکن بدھ کو وزن زیادہ ہونے پر نااہل قرار دے دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پھوگاٹ نے سی اے ایس سے انہیں چاندی کا تمغہ دینے کی درخواست کی ہے۔ جس پر آج فیصلہ بھی آسکتا ہے۔ اگر سی اے ایس ونیش کے حق میں فیصلہ دیتا ہے تو انٹرنیشل اولمپکس کمیٹی کو ونیش پھوگاٹ کو مشترکہ چاندی کا تمغہ دینا ہوگا۔
سی اے ایس کیا ہے؟
کھیلوں کی یہ عدالت جس کو کورٹ آف آربیٹریشن فار اسپورٹ (CAS) کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک خود مختار ادارہ ہے جو 1984 میں کھیلوں سے متعلق تنازعات کو ثالثی کے ذریعے حل کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ سی اے ایس بین الاقوامی کھیل برادری کے اندر ہونے والے قانونی تنازعات کو سلجھاتا ہے اور ان کے فیصلوں کو عدالت کے ہی فیصلوں کی طرح سمجھا جاتا ہے۔
ونیش کا وزن سو گرام زیادہ
ونیش پھوگاٹ نے منگل کی رات کھیلے گئے سیمی فائنل میں کیوبا کے یوزنیلیس گزمین لوپیز کو 5-0 سے شکست دے کر گولڈ میڈل تک رسائی حاصل کی تھی۔ لیکن ان کا وزن مقررہ وزن سے 100 گرام زیادہ ہونے کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔