ویلنگٹن: تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک نیوزی لینڈ نے اسپن گیندباز گلین فلپس (5 وکٹ) کی شاندار گیند بازی کی بدولت آسٹریلیا کو کل 164 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد اپنی دوسری اننگز میں تین وکٹوں پر 111 رنز بنا لیے تھے۔ لیکن چوتھے دن صبح بلے بازی کے لیے آنے والی میزبان ٹیم صرف 70 رنز کے اندر اپنے سات وکٹیں گنوا کر 196 رنز پر آل آوٹ ہوگئی۔ جس کی وجہ سے انھیں اس میچ میں 172 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں یہ 14 سال بعد ہوا ہے جب نیوزی لینڈ کی ٹیم ہوم گراؤنڈ پر دونوں اننگز میں 200 سے کم اسکور پر آل آؤٹ ہوئی ہے۔ اس سے قبل 2012 میں ہیملٹن میں جنوبی افریقہ کے خلاف نیوزی لینڈ نے دونوں ٹیسٹ اننگز میں 200 سے کم رنز بنائے تھے۔
آسٹریلیا کے اسپنر ناتھن لیون نے پہلی اننگز میں چار اور دوسری اننگز میں چھ وکٹیں لے کر میچ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 10 وکٹیں حاصل کیں۔ نیوزی لینڈ کے لیے صرف راچن رویندرا نے دوسری اننگز میں 59 رنز کی نصف سنچری بنائی۔ اس کے علاوہ ڈیرل مچل 38 رنز ، اسکاٹ کگلیجن 26 رنز ، ول ینگ 15 رنز اور میٹ ہنری 14 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ باقی بلے باز دہائی کے ہندسے تک بھی نہ پہنچ سکے۔
آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں کیمرون گرین کے 174 رنز کی بدولت 383 رنز کا بڑا اسکور بنایا تھا۔ اس کے بعد بلے بازی کے لیے آنے والی نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں بے حد خراب شروعات کی اور صرف 29 رنز پر پانچ وکٹیں دیں۔ ٹام لیتھم پانچ رنز، ول ینگ نو رنز، کین ولیمسن صفر اور راچن رویندرا صفر پر آؤٹ ہوئے۔