اننت ناگ (میر اشفاق): جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گذشتہ 20 برس قبل شاپنگ کمپلیکس پر شروع کیا گیا تعمیراتی کام آج تک پائے تکمیل تک نہیں پہنچ سکا، جس کی وجہ سے اس ادھوری عمارت کو منشیات کے عادی لوگوں اور قماربازوں نے اپنا مرکز بنا لیا ہے۔
سنہ 2004 میں اربن لوکل باڈیز نے اننت ناگ قصبہ میں ایس آر ٹی سی، شاپنگ کمپلیکس منصوبہ کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لیا تھا۔ تاہم 20 برس گزرنے کے باوجود ابھی تک یہ منصوبہ نامکمل ہے، جس پر تجارتی انجمنوں کی جانب حکومت کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق سنہ 2009 میں اس منصوبے کا فنڈ نامعلوم وجوہات کی بنا پر روک دیا گیا تھا جس کی وجہ سے اس پر تعمیراتی کام طویل عرصے تک بند رہا۔ تاہم سنہ 2015 میں مذکورہ منصوبے پر کام دوبارہ شروع کیا گیا، اس وقت پروجیکٹ کی لاگت 8.65 کروڑ روپے سے بڑھا کر 9.28 کروڑ روپے کر دی گئی۔ تاہم گذشتہ کئی برسوں سے شاپنگ کمپلیکس کا کام پھر سے بند ہے اور اسے مکمل نہیں کیا جا رہا ہے۔
مذکورہ پروجیکٹ کے تعمیراتی کام کا آخری مرحلہ مکمل ہونا باقی ہے، تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے ادھورا چھوڑ دیا گیا۔ وہیں اُس وقت سو سے زائد کاروباریوں سے دکانیں اور دفاتر کی الاٹمنٹ کے لئے فیس بھی وصول کی گئی۔
مذکورہ شاپنگ کمپلیکس سے متصل ایک اسپورٹس اسٹیڈیم موجود ہے۔ ایک جانب نوجوان مختلف کھیل کود کی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں تو دوسری جانب خالی عمارت میں منشیات کے عادی لوگوں اور جواریوں کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔
مقامی لوگوں اور تاجروں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاپنگ کمپلیکس کی زیر تعمیر عمارت تجارتی مرکز کے بجائے منشیات کا مرکز بن گئی۔ انہوں نے کہا کہ بیس برسوں میں کئی حکومتیں آئیں اور گئیں لیکن اس منصوبہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت بے روزگاری کے خاتمہ کا دعوی کر رہی ہے تو دوسری جانب سے اس طرح کی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے بے روزگاری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ تجارتی مرکز کے بجائے یہ عمارت منشیات اور جواریوں کا اڈہ بن گئی جو اب ایک بد نما داغ جیسی لگ رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اُس وقت تجارت کے خواہاں افراد سے 50 ہزار فی کس لیے گئے اور کہا گیا کہ بُکنگ فیس ادا کرنے والے افراد کو جلد ہی دکانیں الاٹ کی جائیں گی، لیکن ان کا وہ ارمان ابھی تک پورا نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ میں سترہ برس بعد بھی زیر تعمیر شاپنگ کمپلیکس نامکمل
تاجران اور سیول سیوسائٹی کے ممبران نے کا کہنا ہے کہ حکومت مذکورہ منصوبہ کی تکمیل کے لیے غیر سنجیدہ نظر آرہی ہے، یہی وجہ ہے کہ برسوں گزر جانے کے بعد بھی شاپنگ کمپلیکس کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے زیر تعمیر اس منصوبے کو جلد سے جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کیا۔
میونسپل کونسل اننت ناگ کے ایگزیکٹیو افسر سُہیل ملک نے کہا کہ کچھ تکنیکی وجوہات کی وجہ سے عمارت کا کام نامکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو عمارت کے تعمیراتی ڈھانچہ کا جائزہ لے رہی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ ابھی تک لیے گئے جائزہ میں کوئی بھی کسر سامنے نہیں آئی ہے۔ ملک نے کہا کہ جلد ہی تکنیکی معاملات سے متعلق جائزہ مکمل کیا جائے گا جس کے بعد عمارت کا باقی دیگر کام مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ منشیات اور جواریوں سے عمارت کو محفوظ رکھنے کے لئے عمارت کے خارجی اور داخلی راستے بند کیے جائیں گے اور سی سی ٹی وی نصب کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ میں زیر تعمیر شاپنگ کامپلیکس مکمل ہونے کا منتظر