ذو القرنین زلفی، میر فرحت
سرینگر (جموں کشمیر) :بدھ کے روز جموں کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے یونین ٹیریٹری جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، یہ پہلا موقع ہے جب جموں و کشمیر میں خصوصی حیثیت (دفعہ 370) کے خاتمے کے بعد پہلی حکومت قائم ہوئی ہے۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے جموں کے لوگوں کے ساتھ اپنے خصوصی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے جموں کے لوگوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کیا ہے، اسی لیے میں نے نائب وزیر اعلیٰ کی نشست کے لیے جموں (کے باشندے) کا انتخاب کیا۔ یہ واضح پیغام ہے کہ ہم جموں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔‘‘ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ کابینہ کے تین عہدے ابھی تک خالی ہیں اور انہیں جلد پُر کیا جائے گا۔
نوشہرہ کے ایم ایل اے سرندر چودھری نے جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھایا، جبکہ مینڈھر کے ایم ایل اے جاوید رانا اور آزاد ایم ایل اے ستیش شرما، جو نیشنل کانفرنس کے حمایتی ہیں، نے بھی وزیر کی حیثیت سے حلف لیا۔ چودھری نے اپنے نئے عہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا: ’’گزشتہ 10 سال کے خلا کو پُر کرنا آسان نہیں ہوگا۔ مجھے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اور امید ہے کہ میں جموں کے لوگوں کی خدمت کر سکوں گا، چاہے یہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔‘‘
نیشنل کانفرنس کی (خاتون) وزیر سکینہ ایتو نے بھی اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے ان پر اعتماد ظاہر کیا ہے اور وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نئی حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’ہم دونوں خطوں کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کریں گے۔ ہم دونوں خطوں کے ساتھ مساوی سلوک کریں گے اور ان کی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے کام کریں گے۔‘‘