سرینگر:میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں بجلی کی صورت حال کافی ابتر ہوچکی ہے۔ اگرچہ بجلی کی کمی کئی دہائیوں سے ایک مسئلہ رہا ہے، لیکن بجلی سپلائی کی ایسی ابتر صورت حال کبھی نہیں دیکھی گئی ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
میر واعظ کشمیر نے بجلی کی بحرانی صورت حال پر حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا - electricity Crises in kashmir
موسم سرما کے خاتمہ کے بعد اگرچہ وادی کشمیر میں بجلی کی صورت حال میں بہتری آتی تھی، تاہم اس بار موسم بہار میں بھی وادی کشمیر میں بجلی کی شدید قلت پائی جارہی ہے۔ کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے مطابق، کشمیر کے لیے بجلی کی کھپت 1400 میگاواٹ یومیہ 6 گھنٹے اور باقی 18 گھنٹے کے لیے 1000 میگا واٹ ہے۔ تاہم دستیاب رسد اس طلب کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔
Published : Apr 26, 2024, 5:13 PM IST
|Updated : Apr 26, 2024, 5:26 PM IST
میر واعظ نے کہا کہ وادی بھر سے لوگ مجھے فون کر رہے ہیں اور بجلی کی عدم موجودگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ عوام کو بجلی جیسی بنیادی سہولت فراہم کرنا حکمرانوں کا بنیادی فرض ہے۔ وادی میں آبی وسائل اور جموں وکشمیر کی پیدا کردہ بجلی باہر برآمد کی جاتی ہے اور ہم جن کا اس پر پہلا حق ہے وہ اندھیروں میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ایسے میں حکومت دعوی کر رہی ہے کہ کشمیر میں اس وقت بڑی خوشحالی آئی ہے، جب کہ لوگ بجلی کی بنیادی سہولت سے ہی محروم ہیں۔ بجلی کی کمی ہماری روزمرہ کی زندگی کو بُری طرح متاثر کر رہی ہے جس سے ہمارے گھر اور کاروبار بے بجلی ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:برقی رو کی عدم دستیابی کو لیکر ترال میں احتجاج
میر واعظ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ لوگ بجلی فیس کی ادائیگی نہیں کر رہے ہیں۔ گذشتہ چند برسوں میں بجلی کے نرخوں میں تین گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ ہر جگہ سمارٹ میٹر لگائے گئے ہیں اور پھر بھی بجلی غائب ہے۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اصلاحی اقدامات کریں اور ان لوگوں کو بجلی کی بلاخلل فراہمی کو یقینی بنائیں جنہیں اس کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا ہے۔