وادی غزہ، غزہ کی پٹی: ایک بحری جہاز نے جمعہ کے روز غزہ کو 200 ٹن انسانی امداد، خوراک اور پانی پہنچایا۔ غزہ میں اسرائیل جارحیت کی وجہ سے پانچ ماہ جاری انسانی بحران کو کم کرنے میں مدد کے لیے قبرص سے ایک سمندری راستے کا افتتاح کیا گیا ہے۔ ہسپانوی امدادی گروپ اوپن آرمز کی طرف سے چلائے جانے والا یہ جہاز منگل کے روز قبرص سے امداد کو لے کر روانہ ہوا تھا جس میں چاول، آٹا، دال، پھلیاں اور ڈبہ بند گوشت شامل تھا۔ یہ کھانا ورلڈ سنٹرل کچن کی طرف سے بھیجا گیا تھا، ورلڈ سنٹرل کچن چیریٹی مشہور شخصیت کے شیف جوس اینڈریس نے قائم کی تھی، جو غزہ میں مفت کھانا فراہم کرنے والے کچن چلاتی ہے۔
جمعہ کے دن پورے دن جہاز کو غزہ کے ساحل پر دیکھا جا سکتا تھا۔ شام کو، فوج نے کہا کہ اس کا سامان 12 ٹرکوں پر اتارا گیا تھا۔ یہ خوراک اسرائیل کے ابتدائی حملے کا بڑا تباہ شدہ ہدف رہے شمالی غزہ میں تقسیم کی جانی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ شمالی غزہ میں 300,000 فلسطینی رہ گئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کا اکتوبر سے اسرائیلی فورسز نے دنیا سے رابطہ ختم کر دیا ہے۔
ترسیل کا مقصد بڑی ترسیل کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔ قبرص کے وزیر خارجہ کانسٹینٹینوس کومبوس نے کہا کہ پہلے جہاز پر سامان کی تقسیم کے بعد دوسرا بحری جہاز غزہ کی طرف روانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا وقت جزوی طور پر اس بات پر منحصر ہے کہ آیا اوپن آرمز کی ترسیل آسانی سے ہوتی ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی جارحیت نے 31,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے اور غزہ کے 2.3 ملین لوگوں میں سے زیادہ تر کو ان کے گھروں سے بے گھر کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی ایک چوتھائی آبادی بھوک سے مر رہی ہے۔