سری نگر: پیپلز کانفرنس کے ہندوارہ سے منتخب رکن اسمبلی اور سابق وزیر سجاد غنی لون نے عمر عبداللہ حکومت سے کہا ہے کہ وہ مارچ میں اسمبلی کا بجٹ اجلاس نہ بلائیں کیونکہ اس میں ماہ رمضان ہوگا اور کئی اسمبلی ارکان کو اس مقدس مہینے میں اجلاس مین حاضر رہنے سے دقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
A humble reminder to the elected government. It is Ramadan in the month of March. Holding the Assembly session in March, would be inconvenient for a majority of the MLAs.
— Sajad Lone (@sajadlone) January 21, 2025
لون نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اسمبلی اجلاس کو دوبارہ شیڈول کریں۔ سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پیغام میں سجاد لون نے اپنے پیغام کو ایک عاجزانہ یاد دہانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارچ کے مہینے میں رمضان ہے۔ مارچ میں اسمبلی اجلاس کا انعقاد کئی ایم ایل ایز کیلئے تکلیف دہ ہوگا۔
جموں و کشمیر حکومت نے پیر کو اپنی کابینہ کی میٹنگ میں اسمبلی کا بجٹ اجلاس مارچ کے پہلے ہفتے سے تین ہفتوں کے لیے منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کابینہ نے اپنی تجویز لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو منظوری کے لیے بھیج دی ہے۔ اسمبلی کا پہلا چار روزہ اجلاس نومبر میں منتخب حکومت کے ایل جی کے ذریعہ حلف اٹھانے کے بعد منعقد ہوا تھا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جن کے پاس محکمہ خزانہ کا قلمدان بھی ہے، یونین ٹیریٹری کے لیے منتخب حکومت کا پہلا بجٹ پیش کریں گے۔ گزشتہ پانچ سالوں سے جموں و کشمیر کا بجٹ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتھارمن نے لوک سبھا میں پیش کیا۔ یہ پہلا موقعہ ہوگا کہ یونین ٹریٹری کی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔ عمر عبداللہ کی حکومت محدود اختیارات کی وجہ سے کئی مشکلات میں گھری ہوئی ہے۔ اسمبلی ارکان کو ان کے حلقہ ہائے انتخان کی ترقی کیلئے دیا جانے والا فنڈ یا کانسچیونسی ڈیولپمنٹ فنڈ بھی واگزار نہیں کیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ بجٹ کی منظوری کے بعد ہی اسمبلی اراکین کو یہ فنڈ دیا جائے گا جس کے بعد وہ تعمیریاتی کاموں کیلئے فنڈز واگزار کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اس سال مارچ کے مہینے کے پہلے یا دوسرے دن شروع ہورہا ہے اور سجاد لون نے تجویز پیش کی ہے کہ قانون سازیہ اراکین کی اکثریت روزہ دار ہو سکتی ہے اور ان کے لیے اجلاس میں شرکت کرنا مشکل ہو گا۔
بجٹ اجلاس جموں کی راجدھانی میں منعقد ہوگا جہاں موسم گرم رہنے لگتا ہے اور درجہ حرارت وادی کشمیر سے زیادہ رہتا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھی کئی بار اسمبلی کا اجلاس ماہ صیام کے دوران منعقد ہوا ہے۔