ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ضروری غذائی اجزاء کی ناکافی مقدار، نوجوانوں میں بال جھڑنے کی اہم وجہ: ڈاکٹر شازیہ جیلانی - WHAT CAUSES HAIR LOSS IN TEENAGERS

جی ایم سی سرینگر میں شعبہ ڈرمٹالوجی کی ایسوسیٹ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ جیلانی نے نوجوانوں میں بال جھڑنے کی اہم وجوہات سے واقف کروایا۔

ضروری غذائی اجزاء کی ناکافی مقدار، نوجوانوں میں بال جھڑنے کی اہم وجہ: ڈاکٹر شازیہ جیلانی
ضروری غذائی اجزاء کی ناکافی مقدار، نوجوانوں میں بال جھڑنے کی اہم وجہ: ڈاکٹر شازیہ جیلانی (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 1, 2025, 8:50 PM IST

سرینگر: آجکل نوجوانوں میں بالوں کا جھڑنا یا گرنا عام طور دیکھنے میں آتا ہے۔نہ صرف نوجوان لڑکے بلکہ لڑکیاں بھی ہیئر فال سے پریشان ہیں۔کم عمری میں بالوں کے مسلسل ٹوٹنے کی وجہ سے سر کی جلد کئی جگہوں پر ننگی نظر آنے لگتی ہے جبکہ بال بہت پتلے نظر آنے لگتے ہیں ادھیڑ عمر کے بجائے اب کم عمری میں بال جھڑنے کے وجوہات،علاج اور احتیاط سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے جی ایم سی سرینگر میں شعبہ ڈرمٹالوجی کی ایسوسیٹ پروفیسر ڈاکٹر شازیعہ جیلانی نے خاص بات چیت کی۔

ضروری غذائی اجزاء کی ناکافی مقدار، نوجوانوں میں بال جھڑنے کی اہم وجہ: ڈاکٹر شازیہ جیلانی (Etv Bharat)

انہوں نے کہا کہ انسانی سر پر موجود اوسطاً ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ بالوں میں سے تقریباً 50 سے 100 بال روزانہ گرنا اگرچہ نارمل تاہم اگر بال اس سے ذیادہ گریں تو یہ باعث فکر ہے اوراس پر وقت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔بھارت میں کیے جانے والے ایک مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ پچاس سال کی عمر تک پہنچنے والے تقریبا 50 فیصد مردوں اور 40 فیصد خواتین کو بال گرنے کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شازیہ جیلانی نے کہا کہ بالوں کا گرنا بنیادی طور پر دو طرح کا ہوتا ہے۔ سکارنگ ایلوپیشیا، نان سکارنگ ایلوپیشیا۔سکارنگ ایلوپیشیا میں بالوں کی جڑیں مکمل طور پر تباہ ہوجاتی ہیں اور ان میں دوبارہ بالوں کی نشوونما رک جاتی ہے جبکہ نان سکارنگ ایلوپیشیا میں جڑیں صحت مند ہوتی ہیں اس لیے بال دوبارہ نکل آنے کا امکان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت 20 سے 30 برس کے نہیں بلکہ15 سے 18 کی عمر کے نوجوانوں میں بال جھڑنے کی شکایت لے کر آتے ہیں جو کہ باعث تشویش ہے ۔بالوں کے زیادہ گرنے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں جن میں طرز زندگی، ذاتی یا انفرادی وجوہات بھی ہوتی ہیں انفرادی وجوہات میں جینیات، یا صحت سے متعلق عوامل شامل ہو سکتے ہیں۔اس کے علاوہ ہارمونز کی وجہ سے ہونے والا گنج پن (اینڈروئیڈ ایلوپیسیا ) جو مردوں میں عام ہے اور خواتین میں نایاب سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی او ڈی جیسی بیماری سے ہارمونل عدم توازن کی وجہ سے نوجوان خواتین میں بال گرتے ہیں۔ جبکہ تھائیرائیڈ کے باعث یا قدرتی ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر شازیہ نے مزید کہا کہ بالوں کا گرنا بعض ادویات یا کسی مرض کے علاج کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ان میں سے سب سے زیادہ کینسر کے علاج کے دوران کیموتھراپی اور ریڈیو تھراپی کا عمل ہے۔قوت مدافعت میں کمی بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہے اور انھیں صرف باقاعدہ علاج سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

کچھ فنگل انفیکشن یا سر میں خارش والی خشکی جیسے مسائل بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ صحت کے مسائل اور ذہنی تناؤ کا شکار رہے ہوں تو بھی بال جھڑنے کا سامنا آپ کو ہو سکتا ہے تاہم ان مسائل سے نکلنے کے چند دن بعد بالوں کا گرنا کم ہو جائے گا۔

ڈاکٹر شازیہ جیلانی نے کہا کہ ایک سروے میں معلوم ہوا ہے کہ ملک کے ساتھ ساتھ کشمیر میں آئرن کی کمی وجہ سے بالوں کا گرنا زیادہ عام ہورہا ہے۔نہ صرف نوجوانوں میں بلکہ بچوں کو بھی اس کی کمی کے باعث بال گرنے شروع ہوجاتے ہیں ۔ضروری غذائی اجزاء کی ناکافی مقدار ضروری غذائی اجزاء کی کمی، جیسے زنک، وٹامنز، اور پروٹین، بالوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے اور بالوں کے گرنے میں معاون ہے۔

انہوں نے بالوں کی بہتر نشوونما اور حفاظت کے لیے چند تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے کہ نوجوان بالوں کو خشک کرنے کے لیے ہر بار ہیئر ڈرائیر کا استعمال نہ کریں۔دھول اور مٹی میں نکلتے وقت سر کو ڈھانپ لینا بہتر ہے تاکہ بال خشک نہ ہوں۔بالوں کو نہ ہی ہر وقت ڈھیلا (کھلا) چھوڑیں اور نہ انھیں کسی پونی سے سختی سے جکڑیں بلکہ مناسب انداز سے انھیں گوندھے رکھنا ذیادہ بہتر ہے۔بار بار ہیئر سٹائل کرنا، عارضی خوبصورتی کے لیے جیل یا سپرے کا مسلسل استعمال بھی بالوں کے گرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: گٹلی گنڈ میں یرقان پھوٹ پڑنے سے عوام میں تشویش، 27 افراد کا ٹیسٹ مثبت، پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل - JAUNDICE OUTBREAK IN ANANTNAG


علاج سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر شازیہ جیلانی نے کہا کہ بالوں کے گرنے کا علاج بالوں کے گرنے کی روک تھام اور علاج میں بالوں کے گرنے کی قسم اور وجہ پر منحصر کثیر جہتی طریقہ کار شامل ہے۔ایسے میں اگر وقت پر علاج کیا جائے تو مزید ہیئر فال کو روکا جاسکتا ہے۔ کیونکہ میڈیکل سائنس میں اس وقت موثر اور کارگر علاج موجود ہے اور بروقت علاج کرنے سے آگے جاکے بالوں کی ہیئر پلانٹیشن سے بچا جاسکتا ہے۔Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین

سرینگر: آجکل نوجوانوں میں بالوں کا جھڑنا یا گرنا عام طور دیکھنے میں آتا ہے۔نہ صرف نوجوان لڑکے بلکہ لڑکیاں بھی ہیئر فال سے پریشان ہیں۔کم عمری میں بالوں کے مسلسل ٹوٹنے کی وجہ سے سر کی جلد کئی جگہوں پر ننگی نظر آنے لگتی ہے جبکہ بال بہت پتلے نظر آنے لگتے ہیں ادھیڑ عمر کے بجائے اب کم عمری میں بال جھڑنے کے وجوہات،علاج اور احتیاط سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے جی ایم سی سرینگر میں شعبہ ڈرمٹالوجی کی ایسوسیٹ پروفیسر ڈاکٹر شازیعہ جیلانی نے خاص بات چیت کی۔

ضروری غذائی اجزاء کی ناکافی مقدار، نوجوانوں میں بال جھڑنے کی اہم وجہ: ڈاکٹر شازیہ جیلانی (Etv Bharat)

انہوں نے کہا کہ انسانی سر پر موجود اوسطاً ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ بالوں میں سے تقریباً 50 سے 100 بال روزانہ گرنا اگرچہ نارمل تاہم اگر بال اس سے ذیادہ گریں تو یہ باعث فکر ہے اوراس پر وقت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔بھارت میں کیے جانے والے ایک مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ پچاس سال کی عمر تک پہنچنے والے تقریبا 50 فیصد مردوں اور 40 فیصد خواتین کو بال گرنے کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شازیہ جیلانی نے کہا کہ بالوں کا گرنا بنیادی طور پر دو طرح کا ہوتا ہے۔ سکارنگ ایلوپیشیا، نان سکارنگ ایلوپیشیا۔سکارنگ ایلوپیشیا میں بالوں کی جڑیں مکمل طور پر تباہ ہوجاتی ہیں اور ان میں دوبارہ بالوں کی نشوونما رک جاتی ہے جبکہ نان سکارنگ ایلوپیشیا میں جڑیں صحت مند ہوتی ہیں اس لیے بال دوبارہ نکل آنے کا امکان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت 20 سے 30 برس کے نہیں بلکہ15 سے 18 کی عمر کے نوجوانوں میں بال جھڑنے کی شکایت لے کر آتے ہیں جو کہ باعث تشویش ہے ۔بالوں کے زیادہ گرنے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں جن میں طرز زندگی، ذاتی یا انفرادی وجوہات بھی ہوتی ہیں انفرادی وجوہات میں جینیات، یا صحت سے متعلق عوامل شامل ہو سکتے ہیں۔اس کے علاوہ ہارمونز کی وجہ سے ہونے والا گنج پن (اینڈروئیڈ ایلوپیسیا ) جو مردوں میں عام ہے اور خواتین میں نایاب سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی او ڈی جیسی بیماری سے ہارمونل عدم توازن کی وجہ سے نوجوان خواتین میں بال گرتے ہیں۔ جبکہ تھائیرائیڈ کے باعث یا قدرتی ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر شازیہ نے مزید کہا کہ بالوں کا گرنا بعض ادویات یا کسی مرض کے علاج کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ان میں سے سب سے زیادہ کینسر کے علاج کے دوران کیموتھراپی اور ریڈیو تھراپی کا عمل ہے۔قوت مدافعت میں کمی بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہے اور انھیں صرف باقاعدہ علاج سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

کچھ فنگل انفیکشن یا سر میں خارش والی خشکی جیسے مسائل بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ صحت کے مسائل اور ذہنی تناؤ کا شکار رہے ہوں تو بھی بال جھڑنے کا سامنا آپ کو ہو سکتا ہے تاہم ان مسائل سے نکلنے کے چند دن بعد بالوں کا گرنا کم ہو جائے گا۔

ڈاکٹر شازیہ جیلانی نے کہا کہ ایک سروے میں معلوم ہوا ہے کہ ملک کے ساتھ ساتھ کشمیر میں آئرن کی کمی وجہ سے بالوں کا گرنا زیادہ عام ہورہا ہے۔نہ صرف نوجوانوں میں بلکہ بچوں کو بھی اس کی کمی کے باعث بال گرنے شروع ہوجاتے ہیں ۔ضروری غذائی اجزاء کی ناکافی مقدار ضروری غذائی اجزاء کی کمی، جیسے زنک، وٹامنز، اور پروٹین، بالوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے اور بالوں کے گرنے میں معاون ہے۔

انہوں نے بالوں کی بہتر نشوونما اور حفاظت کے لیے چند تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے کہ نوجوان بالوں کو خشک کرنے کے لیے ہر بار ہیئر ڈرائیر کا استعمال نہ کریں۔دھول اور مٹی میں نکلتے وقت سر کو ڈھانپ لینا بہتر ہے تاکہ بال خشک نہ ہوں۔بالوں کو نہ ہی ہر وقت ڈھیلا (کھلا) چھوڑیں اور نہ انھیں کسی پونی سے سختی سے جکڑیں بلکہ مناسب انداز سے انھیں گوندھے رکھنا ذیادہ بہتر ہے۔بار بار ہیئر سٹائل کرنا، عارضی خوبصورتی کے لیے جیل یا سپرے کا مسلسل استعمال بھی بالوں کے گرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: گٹلی گنڈ میں یرقان پھوٹ پڑنے سے عوام میں تشویش، 27 افراد کا ٹیسٹ مثبت، پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل - JAUNDICE OUTBREAK IN ANANTNAG


علاج سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر شازیہ جیلانی نے کہا کہ بالوں کے گرنے کا علاج بالوں کے گرنے کی روک تھام اور علاج میں بالوں کے گرنے کی قسم اور وجہ پر منحصر کثیر جہتی طریقہ کار شامل ہے۔ایسے میں اگر وقت پر علاج کیا جائے تو مزید ہیئر فال کو روکا جاسکتا ہے۔ کیونکہ میڈیکل سائنس میں اس وقت موثر اور کارگر علاج موجود ہے اور بروقت علاج کرنے سے آگے جاکے بالوں کی ہیئر پلانٹیشن سے بچا جاسکتا ہے۔Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.