اسلام آباد: 9 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق عرضداشت پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کی 13 رکنی فل کورٹ بینچ اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ جس میں پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ 8 کی اکثریت کیا گیا ہے۔ یعنی کی آٹھ ججز نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے حق میں فیصلہ دیا جبکہ 5 ججز نے اس سے اختلاف کیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف اس فیصلے کے 15 روز میں اپنے مخصوص افراد کی نشستوں کے نام کی فہرست جمع کرائے۔ اس فیصلے کے بعد پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ میں مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں گی۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ایک سیاسی جماعت بھی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ 77 مخصوص نشستوں میں سے 22 قومی اور 55 صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں ہیں۔ اس سے قبل 2 جولائی کو کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر نے تبصرہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے خود آئین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ بنیادی حقوق کے محافظ ہونے کے ناتے اسے درست کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔