ماسکو: معزول شامی صدر بشار الاسد کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ یہاں بشار الاسد کو مبینہ طور پر زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ باغیوں کے ہاتھوں اقتدار سے بے دخل ہونے والے سابق رہنما گزشتہ سال آٹھ دسمبر سے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کی حفاظت میں ہیں۔
روس میں ایک سابق جاسوس کے ذریعہ چلائے جا رہے جنرل ایس وی آر نامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے مطابق، اسد اتوار کو بیمار ہو گئے۔ انھوں نے طبی مدد طلب کی اور پھر انھیں شدید کھانسی آنے لگی اور دم گھٹنے لگا۔ سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ بشار الاسد کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
مبینہ طور پر اسد کا اپنے اپارٹمنٹ میں علاج کیا گیا تھا اور پیر تک ان کی حالت مستحکم تھی۔ ٹیسٹ کے دوران بتایا گیا کہ ان کے جسم میں زہر تھا۔ تاہم شام یا ماسکو کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔
دوسری جانب مختلف خبر رساں اداروں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شام کی قومی کانفرنس چار اور پانچ جنوری کو دمشق میں منعقد کی جائے گی جس میں اسد حکومت کے خاتمے کے بعد ملک کے مستقبل پر بات چیت کی جائے گی۔ عرب ملک میں ڈرامائی حکومت کی تبدیلی کے بعد یہ پہلی پین نیشنل کانفرنس ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منتظمین ملک کے اندر اور باہر سے تقریباً 1,200 شامیوں کو مدعو کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ ہر صوبے سے 70 سے 100 اضافی مندوبین کو مدعو کیا جائے گا، جو مختلف سماجی گروپوں سے ہوں گے۔ کانفرنس میں آئینی مسودہ سازی کمیٹی کے قیام اور ایک ماہ کے اندر نئی حکومت کے قیام کی تجویز بھی پیش کی جائے گی۔
ہیئت تحریر الشام کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد نے 27 نومبر کو شمالی شام سے ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ اس نے جنوب کی طرف بڑھ کر دارالحکومت دمشق پر قبضہ کر لیا اور 12 دنوں کے اندر شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: