اردو

urdu

ETV Bharat / international

امریکہ: نکی ہیلی وائٹ ہاؤس کی دوڑ سے دستبردار، صدارتی انتخابات میں پھر بائیڈن اور ٹرمپ آمنے سامنے - USA presidential Election 2024

USA presidential Election 2024 ٹرمپ کی حریف بھارتی نژاد نکی ہیلی نے خود کو وائٹ ہاؤس کی دوڑ سے الگ کر لیا ہے۔ سپر ٹیوز ڈے کو ریپبلکن پرائمری میں، ہیلی نے ریپبلکن مندوبین میں سے صرف 43 جیتے، جب کہ ٹرمپ نے 764 مندوبین جیتے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By AP (Associated Press)

Published : Mar 7, 2024, 10:52 AM IST

Updated : Mar 7, 2024, 11:21 AM IST

واشنگٹن: ریپبلکن نکی ہیلی نے سپر ٹیوز ڈے میں ملک بھر میں بری طرح شکست کھانے کے بعد اپنی صدارتی مہم بھی معطل کر دی ہے۔ اس سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا راستہ بالکل صاف ہو گیا ہے اور وہ نومبر 2024 میں ریپبلکن نامزدگی کے لیے صدارتی امیدوار بن جائیں گے۔

نومبر 2024 میں ریپبلکن نامزدگی کے لیے ٹرمپ کا راستہ صاف۔۔۔ (PHOTO: AP)

ہیلی نے چارلسٹن میں ایک تقریر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہیں کی۔ انھوں نے ٹرمپ کو چیلنج کیا کہ وہ ان کی طرح اعتدال پسند ریپبلکنز اور آزاد رائے دہندگان کی حمایت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا، "اب یہ ڈونلڈ ٹرمپ پر منحصر ہے کہ وہ ہماری پارٹی اور اس سے آگے ان لوگوں کے ووٹ حاصل کریں جنہوں نے ان کی حمایت نہیں کی۔ اور مجھے امید ہے کہ وہ ایسا کریں گے۔"

نکی ہیلی وائٹ ہاؤس کی دوڑ سے دستبردار۔۔۔۔ (PHOTO: AP)

نکی ہیلی خاص طور پر اعتدال پسند اور کالج سے تعلیم یافتہ ووٹرز میں مقبول تھیں۔ یہ ایسے حلقے ہیں جو ممکنہ طور پر عام انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ہیلی کی شکست ان ووٹروں، عطیہ دہندگان اور ریپبلکن پارٹی کے عہدیداروں کے لیے دھچکا ہے جنہوں نے ٹرمپ اور ان کے "میک امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں" کی سیاست کی مخالفت کی ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی سے بائیڈن اور ریپبلکن پارٹی سے ٹرمپ پہلے ہی صدر کے عہدے کے مضبوط دعویدار سمجھے جاتے تھے۔ سپر ٹیوز ڈے کے انتخابی نتائج کے بعد، 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مندوبین کی گنتی میں نمایاں برتری حاصل ہوئی ہے۔ ڈیموکریٹک لیڈر جو بائیڈن اور ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اپنی پارٹیوں سے صدارتی عہدے کا دعویٰ کرنے کے لیے ملک بھر کی 15 ریاستوں میں ہونے والے پرائمری انتخابات جیتنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

صدارتی انتخابات میں پھر بائیڈن اور ٹرمپ آمنے سامنے۔۔۔ (PHOTO: AP)

سپر ٹیوز ڈے سے پہلے ٹرمپ کے پاس 244 مندوبین تھے اور نکی ہیلی کے پاس صرف 43 مندوبین تھے۔ سپر ٹیوز ڈے کو ریپبلکن پرائمری میں، ہیلی نے ریپبلکن مندوبین میں سے صرف 43 کی حمایت حاصل کی، جب کہ ٹرمپ نے 764 مندوبین کو اپنے حق میں کیا۔

امریکی صدارتی انتخابات۔۔۔۔ (PHOTO: AP)

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سابق سفیر 52 سالہ نکی ہیلی ورمونٹ میں زبردست حمایت حاصل کرنے کے باوجود بڑا تاثر بنانے میں ناکام رہیں۔ ہیلی نے دوڑ میں رہنے کا وعدہ کرتے ہوئے 5 مارچ کو کہا تھا کہ وہ پرائمری میں اس وقت تک مقابلہ جاری رکھیں گی جب تک کہ آخری شخص ووٹ نہیں دے دیتا۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں ایک بہتر امریکہ اور روشن امریکہ پر یقین رکھتی ہوں۔ انہوں نے ٹرمپ اور بائیڈن دونوں کو امریکہ کے لیے بہتر صدر قرار نہیں دیا۔ جنوبی کیرولائنا کی سابق گورنر اور اقوام متحدہ کی سفیر نکی ہیلی ٹرمپ کی پہلی اہم حریف تھیں۔ نکی ہیلی فروری 2023 میں صدارتی دوڑ میں کودیں تھیں۔

نکی ہیلی وائٹ ہاؤس کی دوڑ سے دستبردار۔۔۔۔ (PHOTO: AP)

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 7, 2024, 11:21 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details