ETV Bharat / international

شام میں بشار الاسد کے ظالمانہ اقتدار کے شواہد، اجتماعی قبر سے کئی لاشیں برآمد - SYRIA MASS GRAVES

شام کے معزول صدر بشار الاسد نے جو ظلم برپا کیا تھا، اب انسانوں کی باقیات کی شکل میں وہ شواہد مل رہے ہیں۔

اجتماعی قبر سے کئی لاشیں برآمد
اجتماعی قبر سے کئی لاشیں برآمد (AP)
author img

By AP (Associated Press)

Published : 3 hours ago

ازرا، شام: شام میں برآمد ہوئی اجتماعی قبر بشار الاسد کے ظلم کی داستان بیان کر رہی ہے۔ یہاں شامی باشندے اسد کے دور کی ایسی اجتماعی قبروں کو تلاش کر رہے ہیں جس میں پھانسی دے کر لاشوں کو پھینک دیا جاتا تھا۔

اس تلاش کے دوران پیر کے روز جنوبی شام میں 30 سے ​​زائد لاشوں کی باقیات برآمد ہوئیں، لاشوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ یہ اجتماعی قبر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ایک ہفتے بعد دریافت ہوئی تھی۔

فرانزک ٹیموں نے ملک کا کنٹرول سنبھال رہے باغی جنگجوؤں کے ساتھ مل کر کام شروع کیا۔ ان انسانی باقیات کے تھیلوں کو احتیاط سے رکھا جا رہا ہے۔

محمد غزالیہ نے اجتماعی قبروں کے مقام پر کہا کہ، متاثرہ خاندانوں کو ابتدائی طور پر امید تھی کہ وہ اپنے پیاروں کو جیل میں تلاش کر لیں گے۔ لیکن وہاں انہیں وہاں کوئی نہیں ملا۔ متاثرین کے مطابق ان کے رشتہ داروں کو ایندھن سے بھرے گڈھے میں ڈال کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔

اس مقام پر موجود ازرا کے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ موسیٰ الزوبی نے کہا کہ جن لوگوں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں ان میں سے کچھ کو سر میں آنکھ میں گولی مار کر یا جلا کر قتل کیا گیا ہے۔

دمشق میں نئے حکام نے لاپتہ افراد اور خفیہ حراستی مقامات کی اطلاع دینے کے لیے ایک ہاٹ لائن قائم کی ہے۔

اقوام متحدہ کے تفتیش کار شام میں مظالم کے شواہد کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں:

جنگ زدہ شام میں برسوں کے جرائم کی تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی نئی حکومت تک رسائی حاصل کی ہے۔ وہ تشدد کرنے والوں، قاتلوں اور دیگر جنگی مجرموں کو لانے کی امید میں زمین پر شواہد اکٹھے اور محفوظ کرے گی تا کہ ایک دن انصاف مل سکے۔

شام کے بارے میں بین الاقوامی، غیر جانبدارانہ اور آزاد میکانزم کے سربراہ، رابرٹ پیٹٹ نے کہا کہ ان کی ٹیم کے پاس یقین کرنے کی وجہ ہے کہ پورے شام میں اجتماعی قبریں موجود ہیں، لیکن موت کی وجہ جاننے، ڈی این اے جمع کرنے اور ٹیسٹ کے لیے کئی وسائل کی ضرورت ہے۔

پیٹٹ نے کہا کہ سابق صدر بشار الاسد کی حکومت نے ان کی ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ، ہم باغیوں کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ٹیم کے ایک مانیٹرنگ سیل نے سوشل میڈیا سے حالیہ تصاویر اکٹھی کی ہیں، جبکہ زمین پر موجود اس کے ذرائع اسد کی معزولی کے تناظر میں نئے شواہد اور شہادتیں جمع کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

پیٹٹ نے کہا کہ یہ طریقہ کار 2016 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے شام میں مارچ 2011 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے ہونے والے سنگین جرائم کے شواہد کو اکٹھا کرنے اور تجزیہ کرنے کے لیے بنایا تھا۔ اقوام متحدہ کا حمایت یافتہ کمیشن آف انکوائری بھی ایسا ہی کام کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ازرا، شام: شام میں برآمد ہوئی اجتماعی قبر بشار الاسد کے ظلم کی داستان بیان کر رہی ہے۔ یہاں شامی باشندے اسد کے دور کی ایسی اجتماعی قبروں کو تلاش کر رہے ہیں جس میں پھانسی دے کر لاشوں کو پھینک دیا جاتا تھا۔

اس تلاش کے دوران پیر کے روز جنوبی شام میں 30 سے ​​زائد لاشوں کی باقیات برآمد ہوئیں، لاشوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ یہ اجتماعی قبر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ایک ہفتے بعد دریافت ہوئی تھی۔

فرانزک ٹیموں نے ملک کا کنٹرول سنبھال رہے باغی جنگجوؤں کے ساتھ مل کر کام شروع کیا۔ ان انسانی باقیات کے تھیلوں کو احتیاط سے رکھا جا رہا ہے۔

محمد غزالیہ نے اجتماعی قبروں کے مقام پر کہا کہ، متاثرہ خاندانوں کو ابتدائی طور پر امید تھی کہ وہ اپنے پیاروں کو جیل میں تلاش کر لیں گے۔ لیکن وہاں انہیں وہاں کوئی نہیں ملا۔ متاثرین کے مطابق ان کے رشتہ داروں کو ایندھن سے بھرے گڈھے میں ڈال کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔

اس مقام پر موجود ازرا کے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ موسیٰ الزوبی نے کہا کہ جن لوگوں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں ان میں سے کچھ کو سر میں آنکھ میں گولی مار کر یا جلا کر قتل کیا گیا ہے۔

دمشق میں نئے حکام نے لاپتہ افراد اور خفیہ حراستی مقامات کی اطلاع دینے کے لیے ایک ہاٹ لائن قائم کی ہے۔

اقوام متحدہ کے تفتیش کار شام میں مظالم کے شواہد کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں:

جنگ زدہ شام میں برسوں کے جرائم کی تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی نئی حکومت تک رسائی حاصل کی ہے۔ وہ تشدد کرنے والوں، قاتلوں اور دیگر جنگی مجرموں کو لانے کی امید میں زمین پر شواہد اکٹھے اور محفوظ کرے گی تا کہ ایک دن انصاف مل سکے۔

شام کے بارے میں بین الاقوامی، غیر جانبدارانہ اور آزاد میکانزم کے سربراہ، رابرٹ پیٹٹ نے کہا کہ ان کی ٹیم کے پاس یقین کرنے کی وجہ ہے کہ پورے شام میں اجتماعی قبریں موجود ہیں، لیکن موت کی وجہ جاننے، ڈی این اے جمع کرنے اور ٹیسٹ کے لیے کئی وسائل کی ضرورت ہے۔

پیٹٹ نے کہا کہ سابق صدر بشار الاسد کی حکومت نے ان کی ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ، ہم باغیوں کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ٹیم کے ایک مانیٹرنگ سیل نے سوشل میڈیا سے حالیہ تصاویر اکٹھی کی ہیں، جبکہ زمین پر موجود اس کے ذرائع اسد کی معزولی کے تناظر میں نئے شواہد اور شہادتیں جمع کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

پیٹٹ نے کہا کہ یہ طریقہ کار 2016 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے شام میں مارچ 2011 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے ہونے والے سنگین جرائم کے شواہد کو اکٹھا کرنے اور تجزیہ کرنے کے لیے بنایا تھا۔ اقوام متحدہ کا حمایت یافتہ کمیشن آف انکوائری بھی ایسا ہی کام کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.