میرٹھ: آپ کو آیوشمان کھرانہ کی فلم 'بالا' یاد ہوگی جو تقریباً 2 سال پہلے آئی تھی۔ اس سیریز میں سنی سنگھ کی اداکاری 'اُجڑا چمن' بھی آئی تھی، دونوں فلموں میں ہیرو گنجے پن کے مسئلے سے دوچار تھے۔ دونوں اپنے سر پر بال اگانے کی بہت کوشش کرتے ہیں۔ اس گنجے پن کی وجہ سے ان کی ذاتی زندگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ ان فلموں نے ان لوگوں کے مزاج کی بہت اچھی عکاسی کی جو اپنے سر پر گھنے سیاہ بال رکھنا چاہتے ہیں۔ اب ایسا ہی ایک واقعہ میرٹھ سے سامنے آیا ہے، جس میں بالوں کے گرنے کے مسئلے سے فی شخص 300 روپئے کی دوا کے نام پر سینکڑوں لوگوں سے لاکھوں روپے وصول کیے گئے۔ لوگ لمبی قطار میں کھڑے ہوئے اور خوشی خوشی فیس بھی ادا کر دی۔ اس کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس میں سینکڑوں لوگ دھوپ میں کھڑے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ اتنی بھیڑ تھی کہ سڑکیں اور گلیاں جام ہو گئیں۔ علاج کے نام پر 20 روپے الگ سے فیس کے طور پر لیے گئے۔ اب پولیس میں شکایت کی گئی ہے۔ دوسری طرف گنجے سروں پر بال اگانے کا دعویٰ کرنے والا شخص اب دہلی چلا گیا ہے۔
صرف 20 روپے فیس:
میرٹھ کے لیساڈی گیٹ علاقے میں واقع سمر گارڈن کالونی میں اتوار کو ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملا۔ سینکڑوں لوگ قطار میں کھڑے تھے۔ یہ وہ لوگ تھے جن کے سر پر یا تو بال کم تھے یا بالکل گنجے تھے۔ دوسری جانب سلمان نامی شخص اپنے ساتھیوں کے ساتھ ایک ایک کرکے لوگوں کے سروں پر خاص قسم کی دوائیاں لگا رہا تھا۔ دعویٰ کیا گیا کہ اس سے گنجا پن ٹھیک ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ اس دوا کو سر پر لگانا ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ہزاروں لاکھوں روپے خرچ کرنے سے بہتر ہے۔ دعویدار صرف 20 روپے فی کس فیس وصول کر رہے تھے۔ دوا لینے کے لیے 300 روپے الگ سے وصول کیے جا رہے تھے۔
ایمبولینس جام میں پھنسی:
لمبی قطار دیکھ کر لوگوں کا تجسس بڑھتا جا رہا تھا۔ کچھ ہی دیر میں شہر بھر میں یہ خبر پھیل گئی کہ لساڈی کے علاقے میں صرف 20 روپے میں گنجے پن کا موثر علاج کیا جا رہا ہے۔ آگے کیا ہوا، بھیڑ بڑھتی ہی گئی۔ تھوڑی ہی دیر میں گاڑیوں کی وجہ سے سڑک پر جام لگ گیا۔ ایمبولینس بھی جام میں پھنسی رہی۔
8 دن میں بال اگنے کا دعویٰ:
جو لوگ گنجے پن کو دور کرنے کا دعویٰ کرنے والی دوائیں لگا رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ 8 دن میں سر پر بال اگنے لگتے ہیں۔ لوگ ایک ایک کر کے آتے، دھوپ میں اپنی باری کا انتظار کرتے، پیسٹ اپنے سر پر لگاتے اور چلے جاتے۔ لوگوں میں اعتماد اتنا زیادہ تھا کہ وہ گھنٹوں قطار میں کھڑے رہے۔ کہا جاتا ہے کہ سر پر بال بڑھنے کا دعویٰ کرنے والا سلمان بجنور کا رہنے والا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے پر افسران چوکنا:
لوگوں نے اس پورے واقعہ کا ویڈیو بنایا اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد گنجے سروں پر بال لانے کے لیے جمع لوگوں کا ہجوم بحث میں آگیا۔ ویڈیو وائرل ہوئی تو حکومتی مشینری کو بھی ہوا مل گئی۔ سی ایم او اشوک کٹاریہ نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ جب ٹیم موقع پر گئی تو وہاں کوئی نہیں ملا۔ اسے میڈیا کے ذریعے ہی اس کا علم ہوا۔ سی ایم او نے اس بارے میں سی او کوتوالی اور متعلقہ لیساڈی گیٹ تھانے سے بات کی ہے اور ایسے لوگوں کا پتہ لگانے اور کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: