کولگام: ضلع کولگام کے کاڈر بہی باغ علاقہ میں بدھ اور جمعرات کی درمایانی شب کو سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم شروع ہوا۔ تصادم میں تنظیم کے خود ساختہ اعلیٰ کمانڈر سمیت حزب المجاہدین کے پانچ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق، دن کی اولین ساعتوں میں شروع کی گئی کارروائی میں سیکورٹی فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
Update : OP KADER, Kulgam
— Chinar Corps🍁 - Indian Army (@ChinarcorpsIA) December 19, 2024
Five terrorists have been neutralised by the security forces in the ongoing Operation in Kader, Kulgam. During the firefight two soldiers have suffered injuries and have been evacuated for medical care.
Operation is in progress.#Kashmir@adgpi…
ایک اہلکار کے مطابق، پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم، فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے کاڈر علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاعات ملنے پر رات کے وقت کاڈر گاؤں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی سیکورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم مشتبہ مقام کے قریب پہنچی تو چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی جس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔ ابتدائی فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے، زخمی سیکیورٹی اہلکاروں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں حزب المجاہدین کا ایک خود ساختہ کمانڈر فاروق احمد بھٹ عرف نالی بھی شامل ہے جو مبینہ طور پر جنوبی کشمیر کے علاقے میں عسکریت پسندی سے متعلق کئی جرائم میں ملوث تھا۔
آپریشن میں ہلاک ہونے والے دیگر الٹراس کی شناخت عرفان لون، عادل حسین، مشتاق ایتو اور یاسر جاوید کے نام سے ہوئی ہے، جو تمام مقامی باشندے ہیں۔
علاقے میں تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں، کیونکہ پولیس نے مقامی باشندوں سے حفاظتی وجوہات کی بنا پر تصادم کی جگہ کے قریب نہ جانے کی درخواست کی ہے۔
واضح رہے گزشتہ کچھ مہینوں میں جموں سمیت وادی کے کچھ علاقوں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی دیکھی جارہی ہے، جس کے چلتے انکاؤنٹر میں اضافہ ہوا ہے۔