غزہ: اسپتال کے عملے کے مطابق بدھ کو غزہ میں اسرائیلی ٹینک اور ڈرون حملوں میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں نو لاشیں ناصر اسپتال پہنچائی گئی ہیں جن میں ایک خاتون اور بچہ بھی شامل ہیں۔ دریں اثناء دیر البلاح کے اقصی شہداء اسپتال کو آٹھ لاشیں ملی ہیں۔
دیر البلاح میں یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اسرائیلی فوج نے مرکزی شہر کے کچھ حصوں میں فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر انخلاء کے لیے مجبور کیا ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں 3 فلسطینی جاں بحق:
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بظاہر حملہ جمعرات کی رات تک تلکرم پناہ گزین کیمپ میں کیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ طولکرم میں طیاروں نے کئی عسکریت پسندوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب زمینی افواج ایک آپریشن میں دفن شدہ دھماکہ خیز مواد کی تلاش کر رہی تھی جو اب بھی جاری ہے۔
7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسرائیلی فورسز مغربی کنارے میں تقریباً روزانہ چھاپے مارتی ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم 637 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے، غزہ اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا۔ فلسطینی یہ تینوں علاقوں کو مستقبل کی ریاست کا حصہ مانتے ہیں۔ اسرائیل نے مغربی کنارے میں متعدد غیر قانونی یہودی بستیاں تعمیر کی ہیں جو 500,000 سے زیادہ یہودی آباد کاروں کے گھر ہیں۔ ان کے پاس اسرائیلی شہریت ہے، جب کہ مغربی کنارے میں 30 لاکھ فلسطینی اسرائیلی فوجی حکمرانی کے تحت رہتے ہیں، فلسطینی اتھارٹی کے پاس آبادی کے مراکز کا انتظام ہے۔