جموں (محمد اشرف گنائی): نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک عسکریت پسند سے وابستہ ایک ہائی پروفائل کیس کے کلیدی ملزم محمد اکبر ڈار کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔
محمد اکبر ڈار کو ستمبر 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے اسے لشکر طیبہ کے ہلاک عسکریت پسند عزیر خان کا قریبی ساتھی قرار دیا۔ اس پر کوکرناگ انکاؤنٹر میں مارے گئے عسکریت پسند کو پناہ گاہ، خوراک اور انٹیلی جنس سمیت لاجسٹک مدد فراہم کرنے کا الزام تھا۔ عزیر خان کو 2023 میں جموں و کشمیر کے کوکرناگ کے گوری ناد جنگلاتی علاقے میں ایک آپریشن کے دوران ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا، جس میں چار سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوگئے تھے۔
این آئی اے نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 25 (1) کے تحت ہلپورہ، کوکرناگ، اننت ناگ میں واقع 19 مرلے پر پھیلی ڈار کی جائیداد ضبط کر لی۔ ڈار پر مارچ 2024 میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، آرمس ایکٹ، اور یو اے (پی) اے کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کی گئی تھی۔ ان کی رہائش گاہ سے 40 زندہ AK-47 راؤنڈز اور دیگر مجرمانہ مواد کی برآمدگی کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بارہمولہ کے سوپور میں لاکھوں کی جائیداد ضبط
این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائی عسکری نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے عزم کو اجاگر کیا۔ "جائیدادوں کی قرق ایک واضح پیغام دیتی ہے کہ این آئی اے عسکریت پسندوں اور ان کے معاونین کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے اپنے مشن پر گامزن ہے۔ اس کارروائی کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایسے وسائل کو دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر پولیس نے این ڈی پی ایس کے تحت چار کروڑ کی جائیداد ضبط کی
سوپور اور شوپیان پولیس نے عسکریت پسندوں اور ان کے ساتھیوں کی جائیدادوں کو ضبط کرلیا