واشنگٹن:ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرمپ نے امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت ایک بار پھر عہدے و رازداری کا حلف اٹھایا۔ حلف اٹھانے کے بعد ٹرمپ ایک بار پھر اپنے پرانے انداز میں نظر آئے۔ اپنے افتتاحی خطاب میں، ٹرمپ نے نئی حکومت کی پالیسیوں اور دنیا و امریکہ سے متعلق اپنے فیصلوں اور ارادوں کو شیئر کیا۔
امریکہ کے سنہرے دور کا وعدہ
حلف اٹھانے کے ساتھ ہی ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ، چین اور امریکہ سمیت متعدد ایشوز پر اپنی بات رکھی اور دنیا کو سخت پیغام بھی دیا۔ ٹرمپ نے حلف برداری کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ ’’آج سے ہمارا ملک دوبارہ ترقی کرے گا اور پوری دنیا میں ہمارا احترام کیا جائے گا۔۔۔ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ میں ہمیشہ امریکہ کو ترجیح دوں گا۔'' ہم مزید کسی ملک کو اپنا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔''
امریکہ میکسکو سرحد پر ایمرجنسی کا اعلان
ٹرمپ نے غیر قانونی امیگریشن کو مکمل طور پر روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم اپنی جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ 'تمام غیر قانونی داخلے کو فوری طور پر روک دیا جائے گا، اور ہم لاکھوں مجرموں کو ان کے آبائی ممالک میں بھیجنا شروع کر دیں گے۔' انہوں نے "میکسیکو میں رہیں" کی پالیسی کو دوبارہ نافذ کرنے اور جنوبی سرحد پر سیکورٹی بڑھانے کے لیے فوج بھیجنے کا وعدہ بھی کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ جلد ہی گلف آف میکسیکو کا نام بدل کر ’گلف آف امریکہ‘ کر دیا جائے گا۔
ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ پر کیا کہا؟
نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں مشرق وسطیٰ میں امن لانے اور سب کو متحد کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسا لیڈر بنیں گے جو امن لائے گا اور مشرق وسطیٰ میں سب کو متحد کرے گا۔ انہوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے اور اسرائیلی یرغمالیوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے سابقہ بائیڈن انتظامیہ پر تمام مسائل میں ناکام رہنے اور عالمی تنازعات میں الجھے رہنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا کے عظیم، طاقتور اور قابل احترام ملک کے طور پر اپنا مقام دوبارہ حاصل کرے گا۔ ہمارا ملک پوری دنیا کو متاثر کرے گا اور تعریف کا مرکز بنے گا۔"