ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں کے صنعتکاروں نے یونین بجٹ کا خیرمقدم کیا - UNION BUDGET 2025

مرکزی بجٹ 2025-26 کا جموں کے صنعت کاروں نے خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے ٹیکس سلیب میں اضافہ پر خوشی کا اظہار کیا۔

جموں کے صنعتکاروں نے یونین بجٹ کا خیرمقدم کیا
جموں کے صنعتکاروں نے یونین بجٹ کا خیرمقدم کیا (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 1, 2025, 5:25 PM IST

جموں: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی جانب سے مالی سال 2025-26 کےلئے پیش کئے گئے بجٹ کا جموں کے صنعت کاروں نے خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے بجٹ کو بہترین قرار دیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے، ایسوچیم (ASSOCHAM) جموں و کشمیر چیپٹر کے چیئرمین مانک بترا نے کہا کہ بجٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ متوسط ​​طبقے کو فائدہ اور فروغ دے گا۔ "ٹیکس سلیب میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا جس کے بعد اب تنخواہ یافتہ ملازمین کو 12.70 لاکھ روپے تک ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس سے مارکیٹ کو فروغ ملے گا کیونکہ اخراجات میں بہتری آئے گی۔ لوگ سفر کریں گے جس سے سیاحت کی صنعت کو فائدہ ہوگا"۔

انہوں نے کہا کہ "بھارت میں تقریباً 5.5 کروڑ ایم ایس ایم ایز ہیں اور جس پر ہمیشہ مرکزی حکومت کی نظر رہی ہے۔ مائیکرو صنعتوں کو پانچ لاکھ روپے تک کے قرض کی سہولت کے ساتھ خصوصی کریڈٹ کارڈ ملیں گے، پانچ لاکھ خواتین کاروباریوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرض دیا جائے گا اور اسٹارٹ اپس کےلئے 10000 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا جس سے بھارت طبی سیاحت کے مرکز کے طور پر ابھرے گا۔ بجٹ میں زراعت کے شعبہ پر بھی توجہ دی جائے گی"۔

طبی صنعت سے بھی وابستہ مانک بترا نے طبی سیاحت پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ "میڈیکل سیٹوں میں اضافہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ بھارت کی آبادی دنیا کی سب سے بڑی آبادی میں سے ایک ہے اور ہمیں مقامی طور پر لوگوں کی خدمت کرنے اور طبی سیاحت کو بھی پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہمیں زیادہ ہنر مند افرادی قوت اور ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔ میڈیکل نشستوں میں اضافہ ایک بہت بڑا اقدام ہے"۔

ایک اور صنعت کار اور جموں میں سب سے بڑی ہوٹل مالک بھوپیش گپتا نے بجٹ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ بجٹ توقعات سے کہیں زیادہ رہا، متوسط ​​طبقہ ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور ٹیکس سلیب میں اضافے سے انہیں بہت مدد ملے گی۔ ہم توقع کر رہے تھے کہ ٹیکس سلیب کو 10 لاکھ روپے تک بڑھایا جائے گا لیکن اسے 5 لاکھ روپے کی چھلانگ کے ساتھ 12 لاکھ روپے تک کردیا گیا۔ بجٹ میں تاجروں کے لیے بہتر اعلانات کئے گئے ہیں، اس سے عام آدمی بھی ایم ایس ایم ای سیکٹر کو ملنے والے فائدہ سے فوائد حاصل ہوں گے۔ نئے ایئرپورٹس سے سیاحت کو فروغ ہوگا"۔

شیوانگی مہاجن، جو جموں کے کے سی گروپ کے مالک ہیں، نے کہا، "بجٹ کی خاص بات ٹیکس سلیب کو 12 لاکھ روپے تک بڑھانا ہے۔ وزیر نے 22 نئے سیاحتی مقامات اور جموں و کشمیر میں نئے سیاحتی مقامات کے بارے میں جس سے روزگار منسلک ہیں، بات کی ہے۔ سیاحت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اگر جموں کے علاقوں کو سیاحتی مقامات کے طور پر شامل کیا گیا تو اس سے ہماری معیشت کو فروغ ملے گا"۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2025: کیا کیا سستا اور کیا کیا مہنگا ہوا، ایک کلک میں جانیے - CHEAPER AND COSTLIER ITEMS

صنعت کے ایک اور رکن اور ایک چارٹڈ اکاؤنٹڈ، آدتیہ سوری، جو بجٹ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، نے ٹیکس سلیب میں اضافے کا خیرمقدم کیاکہ "یہ بجٹ ہر طبقے کے لیے اچھا ہے کیونکہ 24 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی والے لوگوں کو اب 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ یہ بجٹ چمڑے کے صنعت کاروں کو مراعات دے گا"۔

جموں: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی جانب سے مالی سال 2025-26 کےلئے پیش کئے گئے بجٹ کا جموں کے صنعت کاروں نے خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے بجٹ کو بہترین قرار دیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے، ایسوچیم (ASSOCHAM) جموں و کشمیر چیپٹر کے چیئرمین مانک بترا نے کہا کہ بجٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ متوسط ​​طبقے کو فائدہ اور فروغ دے گا۔ "ٹیکس سلیب میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا جس کے بعد اب تنخواہ یافتہ ملازمین کو 12.70 لاکھ روپے تک ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس سے مارکیٹ کو فروغ ملے گا کیونکہ اخراجات میں بہتری آئے گی۔ لوگ سفر کریں گے جس سے سیاحت کی صنعت کو فائدہ ہوگا"۔

انہوں نے کہا کہ "بھارت میں تقریباً 5.5 کروڑ ایم ایس ایم ایز ہیں اور جس پر ہمیشہ مرکزی حکومت کی نظر رہی ہے۔ مائیکرو صنعتوں کو پانچ لاکھ روپے تک کے قرض کی سہولت کے ساتھ خصوصی کریڈٹ کارڈ ملیں گے، پانچ لاکھ خواتین کاروباریوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرض دیا جائے گا اور اسٹارٹ اپس کےلئے 10000 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا جس سے بھارت طبی سیاحت کے مرکز کے طور پر ابھرے گا۔ بجٹ میں زراعت کے شعبہ پر بھی توجہ دی جائے گی"۔

طبی صنعت سے بھی وابستہ مانک بترا نے طبی سیاحت پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ "میڈیکل سیٹوں میں اضافہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ بھارت کی آبادی دنیا کی سب سے بڑی آبادی میں سے ایک ہے اور ہمیں مقامی طور پر لوگوں کی خدمت کرنے اور طبی سیاحت کو بھی پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہمیں زیادہ ہنر مند افرادی قوت اور ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔ میڈیکل نشستوں میں اضافہ ایک بہت بڑا اقدام ہے"۔

ایک اور صنعت کار اور جموں میں سب سے بڑی ہوٹل مالک بھوپیش گپتا نے بجٹ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ بجٹ توقعات سے کہیں زیادہ رہا، متوسط ​​طبقہ ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور ٹیکس سلیب میں اضافے سے انہیں بہت مدد ملے گی۔ ہم توقع کر رہے تھے کہ ٹیکس سلیب کو 10 لاکھ روپے تک بڑھایا جائے گا لیکن اسے 5 لاکھ روپے کی چھلانگ کے ساتھ 12 لاکھ روپے تک کردیا گیا۔ بجٹ میں تاجروں کے لیے بہتر اعلانات کئے گئے ہیں، اس سے عام آدمی بھی ایم ایس ایم ای سیکٹر کو ملنے والے فائدہ سے فوائد حاصل ہوں گے۔ نئے ایئرپورٹس سے سیاحت کو فروغ ہوگا"۔

شیوانگی مہاجن، جو جموں کے کے سی گروپ کے مالک ہیں، نے کہا، "بجٹ کی خاص بات ٹیکس سلیب کو 12 لاکھ روپے تک بڑھانا ہے۔ وزیر نے 22 نئے سیاحتی مقامات اور جموں و کشمیر میں نئے سیاحتی مقامات کے بارے میں جس سے روزگار منسلک ہیں، بات کی ہے۔ سیاحت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اگر جموں کے علاقوں کو سیاحتی مقامات کے طور پر شامل کیا گیا تو اس سے ہماری معیشت کو فروغ ملے گا"۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2025: کیا کیا سستا اور کیا کیا مہنگا ہوا، ایک کلک میں جانیے - CHEAPER AND COSTLIER ITEMS

صنعت کے ایک اور رکن اور ایک چارٹڈ اکاؤنٹڈ، آدتیہ سوری، جو بجٹ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، نے ٹیکس سلیب میں اضافے کا خیرمقدم کیاکہ "یہ بجٹ ہر طبقے کے لیے اچھا ہے کیونکہ 24 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی والے لوگوں کو اب 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ یہ بجٹ چمڑے کے صنعت کاروں کو مراعات دے گا"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.