یروشلم: غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالیوں اور قیدیوں کے چوتھے تبادلے میں آج سنیچر کو تین اسرائیلی یرغمالی اور 183 قیدی رہا کیے جائیں گے۔ فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کے ترجمان امانی سراحنہ نے جمعہ کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سنیچر رہا کیے جانے والے قیدیوں کی نئی تعداد 183 ہے۔ اس سے قبل 90 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا گیا تھا۔
فلسطینی قیدیوں کے ایڈوکیسی گروپ نے ہفتے کے روز جاری ہونے والے ناموں کی دو فہرستیں شائع کیں۔ پہلی فہرست 72 ایسے فلسطینی قیدیوں پر مشتمل ہے جو سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں سے پہلے گرفتار کیے گئے تھے۔
رہا کیے جانے والے قیدیوں کی دوسری فہرست میں غزہ سے تعلق رکھنے والے 111 ایسے لوگوں کے نام شامل ہیں جو سات اکتوبر کے حملوں کے بعد حراست میں لیے گئے تھے۔
وہیں حماس نے جمعہ کو تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔ ان کے نام اسرائیلی نژاد فرانسیسی شہری اوفر کالڈرین، اسرائیلی نژاد امریکی کیتھ سیگل اور اسرائیلی شہری یارڈن بائبس ہیں۔
19 جنوری کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے غزہ کے مزاحمتی گروپ اب تک 15 یرغمالیوں کو رہا کر چکے ہیں۔ یہ سبھی سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے 15 ماہ سے زائد عرصے تک غزہ میں حماس و دیگر تنظیموں کی حراست میں تھے۔
مزید پڑھیں: 110 فلسطینیوں کی رہائی پر غزہ میں جشن، یہاں جانیں۔۔ رہا ہونے والے فلسطینی قیدی کون ہیں؟
یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم کے مہم گروپ کے مطابق، ہفتے کے روز رہا کیے جانے والے تین یرغمالیوں میں یارڈن بیباس، کیتھ سیگل، جو امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں، اور اوفر کالڈیرون، جن کے پاس فرانسیسی شہریت بھی ہے۔ وہیں اسرائیل جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کر چکا ہے جن میں سے اکثر خواتین، نابالغ اور عمر رسیدہ قیدی ہیں جو طویل مدت سے اسرائیلی جیلوں میں بند تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی جیلوں سے رہا ہوئے فلسطینی قیدیوں کی دلخراش داستان