تل ابیب: اسرائیل نے غزہ میں جنگ روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کو مسترد کر دیا۔ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اگر اسے حماس کے خلاف جنگ میں تنہا کھڑا ہونے پر مجبور کیا گیا تو وہ تنہا کھڑا ہو گا۔ لیکن وہ غزہ سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ نیتن یاہو کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکا غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملے کے لیے اسرائیل کو ہتھیار فراہم نہیں کرے گا۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل کی واحد یہودی ریاست کے وزیر اعظم کے طور پر میں آج یروشلم سے اس ہولوکاسٹ کے دن پر عہد کرتا ہوں کہ اگر اسرائیل کو تنہا کھڑا ہونے پر مجبور کیا گیا تو اسرائیل تنہا کھڑا ہوگا۔لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہم اکیلے نہیں ہیں، کیونکہ دنیا بھر میں بے شمار مہذب لوگ ہمارے جائز مقصد کی حمایت کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ 80 سال قبل جب یہودی بے بس تھے تو کوئی ملک ان کی مدد کو نہیں آیا۔ نازی ہولوکاسٹ کی یاد دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت یہودی عوام ان لوگوں کے خلاف مکمل طور پر غیر محفوظ تھے۔ نازی ہمیں ختم کرنا چاہتے تھے۔ اس وقت کوئی ملک ہماری مدد کو نہیں آیا۔