نئی دہلی: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے بارے میں کہا کہ اسے کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔ اس وجہ سے انھوں نے امریکی انتخابات سے ای وی ایم کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔
ایلون مسک کا یہ تبصرہ امریکی صدر کے امیدوار سے ہٹائے جانے والے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی ایک پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آیا۔ٹیسلا اور ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی پوسٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے ای وی ایم کے ہیک ہونے کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ای وی ایم کے ہیک ہونے کا خطرہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔
کینیڈی جونیئر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، پورٹو ریکو کے پرائمری انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے متعلق ووٹنگ کی سینکڑوں بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں۔ خوش قسمتی سے پیپر ٹریل کی وجہ سے اس لیے مسئلہ کی نشاندہی کی گئی اور ووٹوں کی گنتی درست کر دی گئی۔ انھوں نے آگے لکھا کہ وہاں کیا ہوتا ہوگا جہاں پیپر ٹریل نہیں ہوتا ہے؟
کینیڈی جونیئر نے مزید لکھا کہ امریکی شہریوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان کا ہر ووٹ شمار ہوتا ہے، اور یہ کہ ان کے انتخابات کو ہیک نہیں کیا جا سکتا۔ انتخابات میں الیکٹرانک ہیکنگ سے بچنے کے لیے ہمیں بیلٹ پیپر پر واپس جانے کی ضرورت ہے۔ بیلٹ پیپر کے بعد ہی ہم ایماندارانہ اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت دیں گے۔
کینیڈی جونیئر کی پوسٹ کے بعد ایلون مسک نے پوسٹ کیا کہ ہمیں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو ختم کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس مشینوں کو انسانوں یا مصنوعی ذہانت کے ذریعہ ہیک ہونے کا خطرہ اگرچہ چھوٹا ہے، پھر بھی بہت زیادہ ہے۔
ایلون مسک کے اس پوسٹ کے بعد بھارت میں بھی کئی لیڈروں نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ سینیئر وکیل پرشانت بھوشن نے ایلون مسک کی پوسٹ کو ری ٹویٹ کرکے لکھا کہ ٹیکنالوجی کے دنیا کے معروف ماہرین میں سے ایک ایلون مسک نے ای وی ایم میں گڑبڑی کے امکان کی وجہ سے اس کو ختم کرنے مطالبہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر یورپ اور یہاں تک کہ بنگلہ دیش نے ای وی ایم کو ختم کر دیا ہے۔
سابق مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ٹویٹ کیا کہ یہ ایک بہت بڑا عام بیان ہے جس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی محفوظ ڈیجیٹل ہارڈویئر نہیں بنا سکتا۔ جو کی غلط ہے۔ ایلون مسک کا نقطہ نظر امریکہ اور دیگر جگہوں پر لاگو ہو سکتا ہے، جہاں وہ انٹرنیٹ سے منسلک ووٹنگ مشینیں بنانے کے لیے باقاعدہ کمپیوٹ پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں۔ لیکن بھارتی ای وی ایم اپنی مرضی کے مطابق ڈیزائن کیے گئے ہیں، جو کسی بھی نیٹ ورک یا میڈیا سے محفوظ اور الگ تھلگ ہیں۔ انھوں نے آگے لکھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو آرکیٹیکٹ اور ٹھیک بنایا جا سکتا ہے جیسا کہ بھارت نے کیا ہے۔