قاہرہ:مصر کے اعلیٰ سفارت کار نے جمعرات کے روز محصور غزہ میں زمینی گزرگاہوں کے ذریعے انسانی امداد میں فوری اضافے کی اپیل کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ، امریکی منصوبہ بند عارضی بندرگاہ سمندری ترسیل کے لیے تعمیر کیے جانے تک تباہ شدہ علاقے کے لوگ انتظار نہیں کر سکتے۔
وزیر خارجہ سامح شکری نے اس ہفتے اسرائیل میں امریکہ کے ذریعہ غزہ کے ساحل پر ایک منصوبہ بند امریکی گھاٹ کو مربوط کرنے کی بات سامنے آنے کے بعد یہ بیان دیا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دیگر ممالک بھی حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی غزہ میں بحران کے خاتمے میں مدد کے لیے خوراک پہنچانے کے لیے ایئر ڈراپس کا سہارا لے رہے ہیں۔
لیکن امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ ایئر ڈراپس اور سمندری کھیپ لانا زمینی راستوں سے خوراک لانے کے مقابلے میں بہت کم موثر اور مددگار ہے۔
شکری نے کہا کہ سمندری بندرگاہ "دو ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔" انہوں نے قاہرہ میں اپنے ہسپانوی ہم منصب ہوزے مینوئل الباریس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پوچھا کہ "ان دو مہینوں کے دوران ہم کیا کریں گے؟ کیا اس بندرگاہ کی تعمیر تک مزید بچے مرتے رہیں گے۔"