غزہ سٹی/تل ابیب: غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی مسلح گروپ حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید چار اسرائیلی مغویوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ حماس نے چار خواتین قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چاروں خواتین کا تعلق اسرائیلی فوج سے ہے۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ چار خواتین یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 120 سکیورٹی قیدیوں سمیت 200 فلسطینیوں کیا۔ اسرائیل نے ان میں سے کچھ قیدیوں کو مصر میں رہا کیا ہے۔ اسرائیل کو خدشہ ہے کہ ان قیدیوں کو فلسطینی خطے میں رہا کرنے پر یہ عسکریت پسند گروپوں کو دوبارہ جوائن کر سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چاروں مغویوں کی رہائی سے قبل حماس کے جنگجوؤں اور لوگوں کی بڑی تعداد غزہ شہر کے فلسطین اسکوائر پر جمع تھی۔ خواتین یرغمالیوں کو ایک فلسطینی گاڑی میں لایا گیا تھا۔ انہوں نے مسکرا کر ہجوم کی طرف اشارہ کیا۔ پھر وہ ریڈ کراس کی گاڑیوں میں سوار ہو گئیں۔
غزہ جنگ بندی کے بعد حماس کی طرف سے یرغمالیوں کا یہ دوسرا گروپ رہا کیا گیا ہے۔ اس موقع پر فلسطین اسکوائر پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ واضح رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کُل 1800-1900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
ہفتے کو رہا ہونے والی خواتین یرغمالیوں میں لیری الباغ (19)، کرینہ ایریو (20)، ڈینیئل گلبوا (20) اور ناما لیوی (20) شامل تھیں۔ رپورٹ کے مطابق چاروں خواتین اسرائیلی فوجی ہیں جنہیں سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے دوران اسرائیل کے نہال اوز فوجی اڈے سے یرغمال بنایا گیا تھا۔