ETV Bharat / international

تہور رانا کو بھارت لانے کا راستہ صاف، امریکی سپریم کورٹ نے حوالگی کو منظوری دے دی - TAHAWWUR RANA EXTRADITION

پاکستانی نژاد کینیڈین شہری تہور رانا 2008 کے ممبئی حملوں کے کیس میں بھارت کو مطلوب ہیں۔

تہور رانا کو بھارت لانے کا راستہ صاف
تہور رانا کو بھارت لانے کا راستہ صاف (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 25, 2025, 10:21 AM IST

واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے ممبئی حملوں کے معاملے میں مطلوب پاکستانی نژاد کینیڈین شہری تہور رانا کو بھارت کے حوالے کرنے کو منظوری دے دی۔ اس کے ساتھ ہی کیس میں سزا کے خلاف نظرثانی کی ان کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔ واضح رہے کہ بھارت امریکہ سے طویل وقت سے 2008 کے ممبئی حملوں کے کیس میں رانا کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا تھا۔

یہ بھارت کے لیے رانا کی حوالگی سے متعلق آخری قانونی موقع تھا۔ اس سے قبل تہور رانا سان فرانسسکو میں نارتھ سرکٹ کی امریکی عدالت برائے اپیل سمیت متعدد وفاقی عدالتوں میں قانونی جنگ ہار چکے ہیں۔ رانا نے 13 نومبر کو امریکی سپریم کورٹ کے سامنے نظر ثانی کی درخواست دائر کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے ایک دن بعد 21 جنوری کو سپریم کورٹ نے کہا کہ درخواست مسترد کر دی گئی۔ 64 سالہ رانا اس وقت لاس اینجلس کے میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں نظر بند ہیں۔

اس سے قبل امریکی حکومت نے عدالت میں استدلال کیا تھا کہ نظر ثانی کی درخواست کو مسترد کیا جانا چاہیے۔ امریکی سالیسٹر جنرل الزبتھ بی پریلوگر نے 16 دسمبر کو سپریم کورٹ کے سامنے اپنی فائلنگ میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ رانا اس معاملے میں حوالگی سے ریلیف کا حقدار نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: ممبئی حملے کے ملزم تہور رانا کی حوالگی کا راستہ کھل گیا، امریکا نے گرین سگنل دے دیا

نظر ثانی کی اپنی درخواستوں میں رانا نے استدلال کیا تھا کہ ان پر شمالی ڈسٹرکٹ آف الینوائے (شکاگو) کی وفاقی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا اور انہیں بری کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ "بھارت اب شکاگو کیس میں ایک جیسے طرز عمل کی بنیاد پر اس کی حوالگی پانے کی کوشش کر رہا ہے۔" امریکی سالیسٹر جنرل پریلوگر نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ "حکومت اس بات کو تسلیم نہیں کرتی ہے کہ وہ تمام طرز عمل جس پر بھارت حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے، اس کا احاطہ کیا گیا تھا۔

رانا کا تعلق پاکستانی نژاد امریکی شہری ڈیوڈ کولمین ہیڈلی سے ہے، جو 26/11 ممبئی حملوں کے اہم سازشیوں میں سے ایک ہے۔ 2008 کے ممبئی حملوں میں چھ امریکیوں سمیت کل 166 افراد مارے گئے تھے۔ 60 گھنٹے سے زیادہ تک چلے ان حملوں میں 10 پاکستانی حملہ آوروں نے حصہ لیا۔ اسد دوران ممبئی کے مشہور اور اہم مقامات پر لوگوں کو حملہ کرکے ہلاک کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی عدالت نے 26/11 حملے کے ملزم تہور رانا کو بھارت کے حوالے کرنے کی منظوری دی

واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے ممبئی حملوں کے معاملے میں مطلوب پاکستانی نژاد کینیڈین شہری تہور رانا کو بھارت کے حوالے کرنے کو منظوری دے دی۔ اس کے ساتھ ہی کیس میں سزا کے خلاف نظرثانی کی ان کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔ واضح رہے کہ بھارت امریکہ سے طویل وقت سے 2008 کے ممبئی حملوں کے کیس میں رانا کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا تھا۔

یہ بھارت کے لیے رانا کی حوالگی سے متعلق آخری قانونی موقع تھا۔ اس سے قبل تہور رانا سان فرانسسکو میں نارتھ سرکٹ کی امریکی عدالت برائے اپیل سمیت متعدد وفاقی عدالتوں میں قانونی جنگ ہار چکے ہیں۔ رانا نے 13 نومبر کو امریکی سپریم کورٹ کے سامنے نظر ثانی کی درخواست دائر کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے ایک دن بعد 21 جنوری کو سپریم کورٹ نے کہا کہ درخواست مسترد کر دی گئی۔ 64 سالہ رانا اس وقت لاس اینجلس کے میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں نظر بند ہیں۔

اس سے قبل امریکی حکومت نے عدالت میں استدلال کیا تھا کہ نظر ثانی کی درخواست کو مسترد کیا جانا چاہیے۔ امریکی سالیسٹر جنرل الزبتھ بی پریلوگر نے 16 دسمبر کو سپریم کورٹ کے سامنے اپنی فائلنگ میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ رانا اس معاملے میں حوالگی سے ریلیف کا حقدار نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: ممبئی حملے کے ملزم تہور رانا کی حوالگی کا راستہ کھل گیا، امریکا نے گرین سگنل دے دیا

نظر ثانی کی اپنی درخواستوں میں رانا نے استدلال کیا تھا کہ ان پر شمالی ڈسٹرکٹ آف الینوائے (شکاگو) کی وفاقی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا اور انہیں بری کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ "بھارت اب شکاگو کیس میں ایک جیسے طرز عمل کی بنیاد پر اس کی حوالگی پانے کی کوشش کر رہا ہے۔" امریکی سالیسٹر جنرل پریلوگر نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ "حکومت اس بات کو تسلیم نہیں کرتی ہے کہ وہ تمام طرز عمل جس پر بھارت حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے، اس کا احاطہ کیا گیا تھا۔

رانا کا تعلق پاکستانی نژاد امریکی شہری ڈیوڈ کولمین ہیڈلی سے ہے، جو 26/11 ممبئی حملوں کے اہم سازشیوں میں سے ایک ہے۔ 2008 کے ممبئی حملوں میں چھ امریکیوں سمیت کل 166 افراد مارے گئے تھے۔ 60 گھنٹے سے زیادہ تک چلے ان حملوں میں 10 پاکستانی حملہ آوروں نے حصہ لیا۔ اسد دوران ممبئی کے مشہور اور اہم مقامات پر لوگوں کو حملہ کرکے ہلاک کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی عدالت نے 26/11 حملے کے ملزم تہور رانا کو بھارت کے حوالے کرنے کی منظوری دی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.