اردو

urdu

ETV Bharat / international

غزہ میں اسرائیلی حملے، رفح میں 26 افراد سمیت پورے غزہ میں کم از کم 34 افراد جاں بحق - GAZA WAR - GAZA WAR

اسرائیلی حملوں میں پیر کو غزہ میں 34 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں رفح میں 26 افراد بھی شامل ہیں۔ رفح میں 15 لاکھ سے زائد افراد جنگ سے بچنے کے لیے پناہ لیے ہوئے ہیں۔ جنگ کے آغاز سے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,488 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By AP (Associated Press)

Published : Apr 30, 2024, 6:47 AM IST

Updated : Apr 30, 2024, 8:32 AM IST

رفح، غزہ کی پٹی:غزہ کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جن میں چھ خواتین اور پانچ بچے شامل ہیں۔ پیر کی رات حملوں میں ہلاک ہونے والے بچوں میں سے ایک کی عمر صرف 5 دن تھی۔

رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 26 افراد سمیت غزہ میں کم از کم 34 افراد جاں بحق ( Photo: AP)

اسرائیل نے جنگ کے آغاز کے بعد سے ہی رفح پر باقاعدگی سے فضائی حملے کیے ہیں اور زمینی فوج بھیجنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 26 افراد سمیت غزہ میں کم از کم 34 افراد جاں بحق ( Photo: AP)

رات بھر جاری رہے حملوں میں صیہونی فوج نے تین خاندانوں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ ابو یوسف النجار اسپتال کے ریکارڈ کے مطابق پہلے حملے میں 11 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 9 سے 27 سال کی عمر کے چار بہن بھائی بھی شامل تھے۔ اہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق، دوسرے حملے میں 33 سالہ باپ اور اس کے 5 دن کے لڑکے سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ تیسرے حملے میں تین بہن بھائی مارے گئے، جن کی عمریں 23، 19 اور 12 سال تھیں۔

رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 26 افراد سمیت غزہ میں کم از کم 34 افراد جاں بحق ( Photo: AP)

غزہ شہر کے تفح محلے میں ایک گھر پر اسرائیلی ڈرون حملے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کے شمال میں شہر کے دیگر علاقوں پر بھی بمباری کی ہے، جن میں دراج اور شیخ رضوان کے محلے بھی شامل ہیں۔

رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 26 افراد سمیت غزہ میں کم از کم 34 افراد جاں بحق ( Photo: AP)

7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,488 فلسطینی ہلاک جبکہ 77,643 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کی ایک پوسٹ پر حملہ کیا گیا: حماس

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کی ایک چوکی کو نشانہ بنایا ہے۔ القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیر کی صبح شمالی اسرائیل میں آرمی کمانڈ کی گولہ باری "غزہ میں صہیونی دشمن کی طرف سے کیے گئے قتل عام" کا بدلہ ہے۔

سات اکتوبر سے جاری جنگ میں حماس نے کئی مواقع پر اسرائیل پر لبنان سے راکٹ داغے ہیں۔

حماس کے اتحادی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے بھی لبنان سے اسرائیلی فوج کی چوکیوں پر حملے کیے ہیں۔ حزب اللہ نے تقریباً سات مہینوں سے سرحدی علاقے میں اسرائیلی افواج کے ساتھ تقریباً روزانہ حملوں کا تبادلہ کیا ہے۔

غزہ جنگ کے آغاز سے لبنان میں 350 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں حزب اللہ کے 273 جنگجو اور 50 سے زائد شہری شامل ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے 12 فوجی اور 10 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

  • مزید امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں، لیکن رکاوٹیں باقی ہیں: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکوں کی تعداد میں اضافہ ضرور ہوا ہے، لیکن لاکھوں ضرورت مندوں کو امداد پہنچانے میں ابھی بھی کئی رکاوٹیں حائل ہیں۔ ان میں سب سے پہلے جاری جنگ ہے اور دوسری اسرائیلی فوج کی چوکیاں ہیں۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ جمعہ کو 206 ٹرک اور ہفتہ کو 262 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے تاہم انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی کے گزشتہ ہفتے کے بیان کا اعادہ کیا کہ ٹرکوں کی گنتی "بہترین اقدام نہیں ہے"۔ جائزہ لیں کہ کیا ضرورت مندوں کو مدد مل رہی ہے۔

ڈوجارک کے مطابق، ایک بار جب ٹرک غزہ میں داخل ہو جاتے ہیں تو ہمیں درپیش چیلنجز باقی رہ جاتے ہیں، ہمارے لیے مسئلہ یہ ہے کہ جنگ جاری ہے۔" انہوں نے کہا کہ، اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے رپورٹ کیا ہے کہ جنوبی شہر رفح میں شدید فضائی حملوں میں درجنوں ہلاکتوں کے بعد حالات بدستور تشویشناک بنے ہویے ہیں۔

ڈوجارک نے کہا کہ رفح میں فلسطینیوں کو صاف پانی، صحت کی دیکھ بھال اور صفائی ستھرائی تک رسائی کے لیے چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ ہلاکتوں میں اضافے اور بڑے پیمانے پر اسرائیلی زمینی حملے کے بارے میں یہاں بے چینی بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوسٹل میونسپل واٹر یوٹیلیٹی نے اتوار کو خبردار کیا کہ رفح میں پانی اور صفائی کا پورا نظام تباہ ہونے کے قریب ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Apr 30, 2024, 8:32 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details