غزہ: اسرائیل کے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر جارحانہ حملوں سے تقریباً ایک لاکھ افراد ہلاک، زخمی یا لاپتہ ہیں۔ اقوام متحدہ کی مشرقِ قریب میں فلسطینی مہاجرین کی امداد و آباد کاری ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایکس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں اس طرف توجہ مبذول کرائی ہے کہ غزہ کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ میں 17 ہزار بچے عدم تحفظ کے شکار ہیں یا اپنے والدین کے ساتھ نہیں ہیں، لازارینی نے کہا کہ غزہ میں 4 ماہ کی جنگ کے دوران، تقریباً ایک لاکھ لوگ مارے گئے، زخمی ہوئے یا تا حال لاپتہ ہیں۔ یہ آبادی کے تقریباً 5 فیصد کے مساوی ہے۔ آپ آسانی سے سمجھ سکتے ہیں کہ آپ کے شہر یا ملک میں اس کا کیا مطلب ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غزہ میں تنازعات جاری ہیں لازارینی نے کہا کہ جنگ بلا روک ٹوک جاری ہے، لیکن اس جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوگا، صرف درد، مصائب اور غم ہی ہوں گے، یہ جنگ بندی کا وقت ہے۔ غزہ، اسرائیل، خطے اور دیگر علاقوں میں بنی نوع انسانوں کی اچھائی کے لیے ہمیں ایک مختلف راستہ اختیار کرنا چاہیے۔