دمشق:شام کے مشرقی صوبہ دیر الزور منگل کے روز علی الصبح سلسلہ وار دھماکوں سے لرز گیا۔ شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق، اسی وقت نامعلوم ڈرون بھی پرواز کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق، دھماکوں کے ساتھ کئی شہروں میں شامی فوج اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں البوکمال، المیادین، اور صوبائی دارالحکومت دیر الزور شامل ہیں۔
دھماکوں کا ہدف دیر الزور کے مضافات میں فوجی گودام تھا، جہاں فضائی حملے کیے گئے، جس سے کافی نقصان ہوا۔
شامی حکومت اور ایرانی حکام نے فضائی حملوں یا ڈرون کی موجودگی پر فوری طور پر کوئی بیان نہیں دیا ہے لیکن حزب اختلاف کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ فضائی حملے امریکی فوج نے کیے تھے۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے جواب میں امریکہ نے عراق اور شام دونوں میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے ہیں۔ یہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خلاف مزید ٹھوس حملوں کا سلسلہ شروع ہونے کا اشارہ ہے، جو خطے میں امریکی فوجیوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔