حیدرآباد:ہمارے ملک میں آبادی کے بڑے حصے کے دن کا آغاز چائے سے ہوتا ہے۔ لوگ دن میں کئی بار چائے پیتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو کڑک (زیادہ پتی زیادہ شکر اور زیادہ دیر تک ابلی ہوئی) چائے پینے کی عادت ہوتی ہے جب کہ کچھ لوگ ہلکی چائے پیتے ہیں۔ اس معاملے پر کچھ لوگوں کا کا کہنا ہے کہ کڑک چائے پینے سے آرام ملتا ہے۔ آج اسی موضوع پر بات کرتے ہیں کہ اگر دودھ والی چائے کو زیادہ ابال کر گرم کیا جائے تو کیا ہوتا ہے۔
ویسے چائے کی بہت سی اقسام ہیں، جیسے سبز چائے، لیموں کی چائے، ادرک کی چائے، دودھ والی چائے۔ ان سب میں بہت سے لوگ دودھ سے بنی چائے پسند کرتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ جب تک چائے کو اچھی طرح سے ابال کر پیا نہیں جائے گا، اس کا مزہ نہیں آئے گا۔ یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ دودھ کی چائے بنانے کا طریقہ مختلف ہے۔ کچھ لوگ پہلے چائے پاؤڈر اور چینی کو پانی میں ابالتے ہیں اور پھر دودھ ڈالتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کچھ لوگ دودھ کو پہلے سے ابال کر چائے بناتے ہیں۔ اس پر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دودھ سے بنی چائے کو زیادہ دیر تک ابال کر اسے بار بار گرم کرنا اچھا نہیں ہے۔
دودھ کی چائے کو بار بار ابالیں تو کیا ہوگا؟
دراصل چائے پینے سے دماغ فعال ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہاضمہ اور بلڈ شوگر بھی کنٹرول میں رہتی ہے۔ ماہرین کے مطابق چائے کو زیادہ دیر تک نہیں ابالنا چاہیے کیونکہ چائے میں ٹیننز موجود ہوتے ہیں۔ اس میں پھل، سبزیاں، گری دار میوے اور پولی فینولک بائیو مالیکیول بھی شامل ہیں۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ پروٹین، منرلز، سیلولوز اور کاربوہائیڈریٹس جسم کے لیے مفید بناتے ہیں۔ اگر چائے کو زیادہ دیر تک اُبالا جائے تو آپ یہ سب ختم کر دیں گے۔ دودھ سے بنی چائے کو 4-5 منٹ سے زیادہ گرم کرنے سے جسم میں آئرن کے جذب ہونے میں مسائل پیدا ہوں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے سے اس میں موجود غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کینسر کا باعث بننے والے خلیات کے بڑھنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔
چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے کے نقصانات