ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل کو جے پی سی کی منظوری، حکمراں جماعت کی 14 ترامیم منظور، اپوزیشن کی تجاویز مسترد - JPC CLEARS WAQF BILL

اپوزیشن کی ترامیم میں اپوزیشن کو بل کی 44 شقوں پر اعتراضات تھے لیکن انہیں مسترد کر دیا گیا۔

وقف ترمیمی بل کو جے پی سی کی منظوری
وقف ترمیمی بل کو جے پی سی کی منظوری (Image Source: IANS)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 27, 2025, 4:21 PM IST

نئی دہلی: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال، جو پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ این ڈی اے کے ارکان کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو قبول کر لیا گیا ہے۔

وقف ترمیمی ایکٹ پر پیر کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں 44 ترامیم پر غور کیا گیا۔ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ کی ترامیم کو قبول کر لیا گیا جبکہ اپوزیشن کی ترامیم کو یکسر مسترد کر دیا گیا۔

پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے کہا کہ این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے پیش کردہ 14 ترامیم کو قبول کر لیا گیا جبکہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی تمام ترامیم کو مسترد کر دیا گیا۔

کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ ایک بڑی ترمیم یہ تھی کہ موجودہ وقف املاک پر 'صارفین کے ذریعہ وقف' کی بنیاد پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔

آج کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی ووٹنگ میں حکمران حکومت کے 16 ارکان پارلیمنٹ نے ترامیم کے حق میں جبکہ 10 اپوزیشن ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن کی ترامیم میں اپوزیشن کو بل کی 44 شقوں پر اعتراضات تھے لیکن انہیں مسترد کر دیا گیا۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ جے پی سی کا کہنا ہے کہ اس کی مسودہ رپورٹ 28 جنوری کو گردش میں آئے گی، جب کہ اسے سرکاری طور پر 29 جنوری کو اپنایا جائے گا۔

اس میٹنگ کے بعد ٹی ایم سی ایم پی کلیان بنرجی نے کہا کہ آج انہوں نے وہی کیا جو انہوں نے طے کیا تھا۔ اس نے ہمیں بولنے کا وقت بھی نہیں دیا۔ کسی اصول یا طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔

یہ کمیٹی 8 اگست کو لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کیے جانے کے فوراً بعد تشکیل دی گئی تھی۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس بل میں مجوزہ ترامیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے مسلم کمیونٹی کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ساتھ ہی حکمراں بی جے پی کا کہنا ہے کہ ان ترامیم سے وقف بورڈ کے کام کاج میں شفافیت آئے گی اور انہیں جوابدہ بنایا جائے گا۔

نئی دہلی: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال، جو پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ این ڈی اے کے ارکان کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو قبول کر لیا گیا ہے۔

وقف ترمیمی ایکٹ پر پیر کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں 44 ترامیم پر غور کیا گیا۔ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ کی ترامیم کو قبول کر لیا گیا جبکہ اپوزیشن کی ترامیم کو یکسر مسترد کر دیا گیا۔

پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے کہا کہ این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے پیش کردہ 14 ترامیم کو قبول کر لیا گیا جبکہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی تمام ترامیم کو مسترد کر دیا گیا۔

کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ ایک بڑی ترمیم یہ تھی کہ موجودہ وقف املاک پر 'صارفین کے ذریعہ وقف' کی بنیاد پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔

آج کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی ووٹنگ میں حکمران حکومت کے 16 ارکان پارلیمنٹ نے ترامیم کے حق میں جبکہ 10 اپوزیشن ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن کی ترامیم میں اپوزیشن کو بل کی 44 شقوں پر اعتراضات تھے لیکن انہیں مسترد کر دیا گیا۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ جے پی سی کا کہنا ہے کہ اس کی مسودہ رپورٹ 28 جنوری کو گردش میں آئے گی، جب کہ اسے سرکاری طور پر 29 جنوری کو اپنایا جائے گا۔

اس میٹنگ کے بعد ٹی ایم سی ایم پی کلیان بنرجی نے کہا کہ آج انہوں نے وہی کیا جو انہوں نے طے کیا تھا۔ اس نے ہمیں بولنے کا وقت بھی نہیں دیا۔ کسی اصول یا طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔

یہ کمیٹی 8 اگست کو لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کیے جانے کے فوراً بعد تشکیل دی گئی تھی۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس بل میں مجوزہ ترامیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے مسلم کمیونٹی کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ساتھ ہی حکمراں بی جے پی کا کہنا ہے کہ ان ترامیم سے وقف بورڈ کے کام کاج میں شفافیت آئے گی اور انہیں جوابدہ بنایا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.