ملتان: ویسٹ انڈیز نے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں میزبان پاکستان کو 120 رنز سے شکست دے کر شاندار فتح حاصل کی۔ اس جیت کے ساتھ ہی ویسٹ انڈیز نے 35 سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کو ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر تاریخ رقم کی۔ ساتھ ہی یہ میچ جیت کر مہمانوں نے سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔
ویسٹ انڈیز نے 35 سال بعد پاکستان کو شکست دے دی
بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس اسپنر جومل واریکن نے نو وکٹیں لے کر ویسٹ انڈیز کو پاکستان کے خلاف تاریخی فتح دلائی۔ واریکن کی دونوں اننگز میں گیند کے ساتھ اہم شراکت نے 1990 کے بعد پاکستان میں پہلی ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے ونڈیز کو پاکستانی ٹیم کو شکست دینے میں مدد کی۔
A test win on Pakistan soil for the first time in 35 years. pic.twitter.com/5WOLuaYX11
— Windies Cricket (@windiescricket) January 27, 2025
واریکن تاریخی فتح کے ہیرو
واریکن نے 70 رنز دے کر 9 وکٹیں حاصل کیں اور سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بھی رہے۔ واریکن کی پاکستان میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کسی بھی مہمان اسپنر کی سب سے زیادہ 19 وکٹیں ہیں۔
برسبین میں آسٹریلیا کے خلاف گلابی گیند گابا 2024 ٹیسٹ اور ویسٹ انڈیز نے اس دن ایک اور ریکارڈ جیت درج کیے آج ٹھیک ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ پاکستان میں یہ ان کی اب تک کی واحد 5ویں ٹیسٹ جیت ہے۔
دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں اسپنرز کی سب سے زیادہ وکٹیں
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میں اسپنرز نے سیریز میں 69 وکٹیں حاصل کیں جو کہ دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں اسپن بولرز کی جانب سے لی گئی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں، 2021 میں سری لنکا بمقابلہ ویسٹ انڈیز سیریز میں لی گئی 67 وکٹوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
دوسرا ٹیسٹ کیسا رہا؟
میچ کے حوالے سے بات کی جائے تو پہلے دن کے پہلے سیشن میں 8 وکٹوں پر 54 رنز بنانے کے بعد کبھی نہیں لگتا تھا کہ ویسٹ انڈیز ٹیسٹ جیتنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ لیکن پھر انہیں ہیرو ملنا شروع ہو گئے جنہوں نے نہ صرف گیند بلکہ بلے سے بھی اپنا ٹیلنٹ دکھایا۔پہلی اننگز میں ویسٹ انڈیز نے گڈاکیش موتی کے 55، کیمار روچ کے 25 اور جومل واریکن کے ناقابل شکست 36 رنز کی مدد سے 163 رنز بنائے۔ اس کے بعد ان تینوں نے پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کو تباہ کردیا اور پہلی اننگز میں 154 رنز پر آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کو 9 رنز کی برتری دلادی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے دوسری اننگز میں کپتان کریگ براتھویٹ نے سب سے زیادہ 52 رنز بنائے۔ ایک بار پھر، نچلے آرڈر کے بلے بازوں کی مفید شراکت نے انہیں 244 رنز کے مضبوط اسکور تک پہنچا دیا۔ 254 رنز کے تعاقب میں پاکستان کو اچھے آغاز کی ضرورت تھی لیکن اس نے دونوں اوپنرز سستے میں کھو دیے، اس کے بعد بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان اور سلمان علی آغا سبھی مایوس ہو کر جلد ہی روانہ ہو گئے۔ اس جیت کے ساتھ، پاکستان 2025 WTC سائیکل میں پوائنٹس ٹیبل میں آخری نمبر پر آگیا۔
اس شکست کے بعد سے پاکستان کے لائحہ عمل، اسپن کو کھیلنے کی صلاحیت، بلے بازوں کی ناقص کار کردگی جیسے متعدد سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ پاکستانی کرکٹ کے فینز پاکستان کی شسکت کے متعدد اسباب پر بحث کر رہے ہیں۔