حیدرآباد: درخت اور پودے زمین پر رہنے والوں کی زندگی ہیں اور ہم سب ان پر منحصر ہیں۔ ہم صرف درختوں اور پودوں کی وجہ سے سانس لینے اور کھانا کھانے کے قابل ہیں۔ پودے ہمارے لیے 80 فیصد خوراک اور 98 فیصد آکسیجن پیدا کرتے ہیں۔ لیکن آج کے دور میں انسانی آباد کاری پودوں کی زندگی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ بہت سی سنگین بیماریاں اور کیڑے ہر سال 40 فیصد تک غذائی فصلوں کو تباہ کر دیتے ہیں۔
جس کی وجہ سے ماحول میں بہت سی تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں اور یہ تبدیلی انسانوں پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ اس تبدیلی کو روکنے اور پودوں کے تحفظ کے لیے ہر سال 12 مئی کو بین الاقوامی پلانٹ ہیلتھ ڈے منایا جاتا ہے۔
یہ دن پودوں کی صحت کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور غذائی تحفظ اور پائیدار تجارت کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے۔ دراصل یہ دن پوری دنیا میں خاص طور پر بھوک کو روکنے، غربت کو کم کرنے اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پودوں کی صحت کے تحفظ کی ضرورت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے۔
پودے ہماری خوراک کا 80 فیصد اور آکسیجن کا 98 فیصد خوراک بناتے ہیں، اس کے باوجود وہ کیڑوں اور بیماریوں سے شدید متاثر ہوتے ہیں۔ ایف اے او کے مطابق ہر سال 40 فیصد تک غذائی فصلیں پودوں کے کیڑوں اور بیماریوں سے تباہ ہو جاتی ہیں، جس سے نہ صرف زراعت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، بلکہ عالمی بھوک میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
اس سے دیہی معاش کو خطرہ ہے اور عالمی معیشت کو سالانہ 220 بلین ڈالر تک کا نقصان ہوتا ہے۔ حملہ آور کیڑے جو بیماریاں پھیلا سکتے ہیں، پودوں کی صحت اور حیاتیاتی تنوع کے لیے اضافی خطرات پیدا کرتے ہیں۔ بین الاقوامی پلانٹ ہیلتھ ڈے انسانی صحت اور ماحولیات میں پودوں کی صحت کے اہم کردار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
بین الاقوامی پلانٹ ہیلتھ ڈے 2024 اس سال اتوار 12 مئی 2024 کو منایا جا رہا ہے۔ یہ تاریخ مدرز ڈے کے ساتھ آتی ہے، یہ تقریب ماؤں کی محبت، دیکھ بھال اور قربانیوں کو تسلیم کرنے کے لیے ہے۔