ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس کا کوئی علاج نہیں۔ لیکن ذیابیطس کو مناسب خوراک اور طرز زندگی میں تبدیلی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ، شوگر کو کنٹرول میں رکھنا بہت ضروری ہے۔ اگر شوگر کو کنٹرول میں نہ رکھا جائے تو یہ اور بھی بہت سے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ ایسے میں بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال آ سکتا ہے کہ کیا کھایا جائے تاکہ ذیابیطس کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔ اس سوال کا جواب جانیے آج اس خبر کے ذریعے۔۔۔
تو اس کا جواب یہ ہے کہ ذیابیطس کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ذیابیطس ایک دائمی بیماری ہے، جو آپ کو زندگی بھر دوائیں لینے پر مجبور کر سکتی ہے۔ اس بیماری کو مکمل طور پر ختم کرنے کی کوئی دوا نہیں ہے۔ کچھ ادویات کچھ عرصے کے لیے خون میں شوگر کی بڑھتی ہوئی سطح کو کنٹرول کر سکتی ہیں۔ جیسے ہی دوا کا اثر ختم ہوتا ہے، بلڈ شوگر دوبارہ بڑھنے لگتا ہے۔ لیکن اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے وزن کم کرنا، صحت بخش غذا کھانا اور باقاعدگی سے ورزش کرنا بہت ضروری ہے۔
ماہر غذائیت آربی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی خوراک میں کون سے سپر فوڈز شامل کرنے چاہیے۔
ذیابیطس کے مریضوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کے لیے ان سپر فوڈز کا استعمال کریں۔
میتھی: میتھی کے دانے خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے اور انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے کے لیے فائدہ مند سمجھے جاتے ہیں کیونکہ ان میں حل پذیر فائبر اور گیلیکٹومینن مواد ہوتا ہے۔
دار چینی: دار چینی میں قدرتی سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں۔ لہذا، دار چینی انسولین کی حساسیت اور خلیوں میں گلوکوز کے جذب کو بڑھا کر خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
جامن کے بیج: جامن کے بیجوں میں جمبولین ہوتا ہے۔ یہ مرکب خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور انسولین کے کام کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
لوکی: فائبر، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے، جو خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
کریلا: کریلا میں چارنٹین اور مومورڈیسن جیسے مرکبات ہوتے ہیں، جو خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے اور انسولین کے افعال کو بہتر بنانے کے لیے فائدہ مند ہیں۔
چیا سیڈس: چیا سیڈس فائبر، پروٹین اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹ ہاضمے اور جذب کو سست کرنے اور خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
کالا زیرہ: کالے زیرے میں ذیابیطس سے لڑنے کی خصوصیات ہیں، جو خون میں شوگر کی سطح کو کم کرتی ہیں اور انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتی ہیں۔
کری پتے: کری پتے میں مہانبائن جیسے مرکبات ہوتے ہیں جو خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے اور انسولین کے افعال کو بہتر بنانے کے لیے فائدہ مند ہیں۔
گڑمار بوٹی: گڑمار بوٹی ایک جڑی بوٹی ہے جو روایتی ہندوستانی ادویات میں صدیوں سے خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور انسولین کے کام کو بہتر بنانے کے لیے استعمال ہوتی رہتی ہے۔
(ڈس کلیمر: اس ویب سائٹ پر آپ کو فراہم کردہ تمام صحت سے متعلق معلومات، طبی مشورے صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشوروں کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں، لیکن بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے اپنے نجی ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔)
یہ بھی پڑھیں: