حیدرآباد:آج کل ہمارا لائف اسٹائل ایسا بن گیا ہے کہ خود کو صحت مند رکھنا ایک بڑے چیلنج کی طرح ہے۔ خوراک میں ملاوٹ، موسم کی مار، آلودگی اور دیگر بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے لوگ بیمار پڑتے رہتے ہیں۔ ماہرین اور ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ ایک ایسی 'ایکسرسائز' ہے، جسے کرنے سے آپ صحت مند رہ سکتے ہیں اور لمبی عمر بھی پا سکتے ہیں۔
جی ہاں، ہم بات کر رہے ہیں واکنگ یعنی پیدل چلنے کی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صرف اس 'ایکسرسائز' کو اپنے روٹین میں شامل کر کے آپ کئی طرح کی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں اور لمبی عمر پا سکتے ہیں۔ لیکن یہاں ایک سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ کو کتنا پیدل چلنا چاہیے؟ کیا عمر کی کوئی حد ہے یا کوئی شخص جتنا چاہے پیدل چل سکتا ہے؟ تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ انسان کو ایک دن میں کتنا پیدل چلنا چاہیے؟
اپولو ہاسپٹلس حیدرآباد کے نیورولوجسٹ ڈاکٹر سدھیر کمار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں بہت سی جانکاریاں سامنے آئی ہیں۔ جیسا کہ...
- روزانہ 4,000 قدم چلنے سے ہی آپ کو فائدہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
- قدموں کی تعداد بڑھنے سے فوائد بھی بڑھتے جاتے ہیں۔
- روزانہ 500 قدم چلنے سے امراض قلب سے متعلق اموات کی شرح (سی وی) میں سات فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔
- روزانہ 1000 قدم چلنے سے دل سے متعلق اموات میں 15 فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔