نئی دہلی: ملک بھر میں شدید گرمی کا راج ہے اور کئی مقامات پر درجہ حرارت 40 سے تجاوز کر گیا ہے۔ ایسے میں لوگ گرمی سے راحت حاصل کرنے کے لیے ایئر کنڈیشنر (AC) کا استعمال کر رہے ہیں۔ عام طور پر گھروں میں صرف 1 یا 2 اے سی ہوتے ہیں، لیکن دفاتر میں بڑے سنٹرلائزڈ ایئر کنڈیشنر ہوتے ہیں، جو سارا دن چلتے ہیں۔
اے سی چلا کر ہم اپنے گھروں اور دفاتر کو ٹھنڈا کرتے ہیں لیکن اس کی وجہ سے بیرونی ماحول گرم ہونے لگتا ہے۔ یہی نہیں ایئرکنڈیشنر کے زیادہ استعمال کی وجہ سے گلوبل وارمنگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ اے سی سے نکلنے والی زہریلی گیسیں ہیں۔
درحقیقت، جب کوئی ایئر کنڈیشنر استعمال کرتا ہے، تو اس سے کلورو فلورو کاربن اور ہائیڈرو کلورو فلورو کاربن جیسی نقصان دہ گیسیں خارج ہوتی ہیں، جو ماحول کو بہت نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہ گیسیں حرارت پیدا کرتی ہیں اور اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
اس کے علاوہ اے سی کا زیادہ استعمال بھی صحت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ایئر کنڈیشنر کا مسلسل استعمال اس کے ایئر فلٹر کی سالمیت کو تباہ کر دیتا ہے اور پھر باہر سے نقصان دہ مرکبات آپ کے گھر یا دفتر میں آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے آپ کو الرجی، آنکھوں، ناک اور گلے میں جلن بھی ہو سکتی ہے۔
اے سی زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں۔