حیدرآباد:ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کافی عرصے سے پٹری سے اترے ہوئے ہیں۔ سرحد پار سے پاکستان کی حمایت یافتہ عسکریت پسندانہ کارروائیوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے کوئی دوطرفہ سفر نہیں ہوا ہے۔ پاکستان عسکریت پسندوں کو اپنے ملک میں پناہ دیتا ہے اور بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ تاہم اس کے باوجود بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت جاری ہے جو فضائی اور سمندری راستوں سے ہو رہی ہے۔ آج بھی بھارت پاکستان سے بہت سی ضروری اشیا درآمد کرتا ہے۔
اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان سے درآمد کی جانے والی اہم اشیا میں تانبا اور تانبے کی اشیاء، پھل اور خشک میوہ جات، کپاس، کالا نمک، سلفر، ملتانی مٹی، پتھر، نامیاتی کیمیکل، معدنی ایندھن، پلاسٹک کی مصنوعات، اون، شیشے کے برتن، چمڑے اور چمڑے کے سامان وغیرہ شامل ہیں۔
پاکستان بھارت سے بھی بہت سی اشیاء درآمد کرتا ہے۔ جس میں کپاس، نامیاتی کیمیکلز، کھانے کی مصنوعات بشمول جانوروں کی خوراک، خوردنی سبزیاں، پلاسٹک کی اشیاء، انسانوں کے تیار کردہ ریشے، کافی، چائے، مصالحے، رنگ، تیل کے بیج، دودھ کی مصنوعات، دواسازی وغیرہ شامل ہیں۔
معاشی بحران کا شکار پاکستان بھارت کو بڑی مقدار میں خشک میوہ جات برآمد کرتا ہے جس سے اسے بھاری آمدنی ہوتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 2017 میں بھارت کو تقریباً 90 ملین ڈالر کے پھل فروخت کیے تھے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں بھارت کو پاکستان کی برآمدات 18.1 ملین ڈالر تھیں۔
پاکستان کالا نمک کا بڑا برآمد کنندہ ہے: