تروپتی: تروملا سریوری لڈو میں استعمال ہونے والے گھی میں مبینہ ملاوٹ کے الزام میں گرفتار چار ملزمان کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ ملزم نے دوران تفتیش چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
تحقیقاتی ایجنسی نے تروملا تروپتی دیوستھانم (TTD) کے ای-ٹینڈرنگ کے عمل میں 'سنگین خامیاں' پائی ہیں۔ ریمانڈ رپورٹ میں سپلائی کیے گئے گھی میں ملاوٹ کی تصدیق ہوئی ہے اور تفتیشی ایجنسی کے مطابق اس کیس میں اے آر ڈیری، ویشنوی ڈیری اور بھولے بابا ڈیری ملوث ہیں۔
گرفتار ملزمان میں بھولے بابا ڈیری (روڑکی، اتراکھنڈ) کے سابق ڈائریکٹر بپن جین اور پومل جین، ویشنوی ڈیری (پونمبکم) کے سی ای او اپورو ونے کانت چاوڈا اور اے آر ڈیری (دنڈیگل) کے ایم ڈی راجو راج شیکھرن شامل ہیں۔ تلگو دیشم پارٹی کے مطابق ملزمین سے تروپتی میں تین دن تک پوچھ گچھ کی گئی، لیکن انہوں نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا۔ مبینہ طور پر ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ تحقیقات میں چونکا دینے والے حقائق سامنے آئے ہیں۔ گھی میں مبینہ طور پر جانوروں کی چربی پائی گئی جس سے عقیدت مندوں میں غصہ پھیل گیا۔
اے آر ڈیری میں کئی بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں۔ اے آر ڈیری کا ٹی ٹی ڈی کے ساتھ معاہدہ تھا۔ ٹی ڈی پی کے مطابق جوائنٹ ڈائرکٹر ویریش پربھو کو اس پورے گھوٹالے کی تحقیقات کی نگرانی کے لیے متعین کیا گیا ہے۔ ٹی ٹی ڈی بورڈ کے رکن بھانو پرکاش ریڈی نے کہا، 'گرفتار ڈیریز ڈائریکٹرز کو عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ٹیرف وار کے بیچ پی ایم مودی آج امریکہ کے دورے پر
اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟ یہ انکشاف ہونے والا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اس کے پیچھے کے مجرموں سخت سزا ملے گی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے معاملے کی جانچ کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔