پونے: مہاراشٹر میں 20 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں نہ صرف ریاستی بلکہ ملک بھر کے بڑے لیڈروں کی مختلف مقامات پر ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی مہاراشٹر میں بڑے پیمانے پر ریلیاں کر رہے ہیں۔
پی ایم مودی اپنی عوامی ریلیوں میں کانگریس پارٹی پر شدید حملہ کرتے نظر آتے ہیں۔ تاہم، وہ ریاست کی سیاست کے اہم لیڈر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے صدر شرد پوار پر تنقید کرنے سے گریز کرتے نظر آتے ہیں۔ پی ایم مودی کی طرف سے کانگریس کے حلیف شرد پوار پر تنقید نہ کرنے کو لے کر سیاسی بحث شروع ہو گئی ہے۔
کیا پی ایم مودی نے ماضی کی غلطی سے سبق سیکھ لیا؟
سوال اٹھ رہے ہیں کہ پوار کے بارے میں پی ایم مودی خاموش کیوں ہیں؟ دراصل کچھ سال پہلے جب مودی بارامتی آئے تو انھوں نے کہا تھا کہ وہ این سی پی صدر شرد پوار کی انگلی پکڑ کر سیاست میں آئے ہیں۔ لیکن اس کے بعد جب بھی وزیر اعظم مودی مہاراشٹر آئے، وہ ہمیشہ شرد پوار پر تنقید کرتے نظر آئے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران پی ایم مودی نے شرد پوار کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں بھٹکتی آتما کہہ دیا۔
اس کے علاوہ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں پھوٹ کے بعد ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے مہایوتی اتحاد میں شامل ہونے کے بعد، یہ دیکھا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی شرد پوار پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ اس دوران ایک طرف شرد پوار ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مہایوتی اور پی ایم مودی پر سخت تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔ دوسری طرف وزیر اعظم مودی نے ریاست میں کئی مقامات پر ریلیاں کیں، لیکن انہوں نے شرد پوار پر تنقید نہیں کی۔ پوار پر تنقید نہ کرنے کا وزیر اعظم مودی کا موقف موضوع بحث بن گیا ہے۔