نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے آج تک اپنے لیے کوئی گھر نہیں بنایا ہے اور اگر وہ چاہتے تو اپنے لیے 'شیش محل' بنا سکتے تھے، لیکن یہ ان کا خواب رہا ہے کہ لوگوں کو مستقل مکان فراہم کیا جائے۔
راجدھانی دہلی کے اشوک وہار میں سوابھمان اپارٹمنٹ میں اِن سیٹو سلم بحالی پروجیکٹ کے تحت جھگی جھوپڑی (جے جے) گروپوں کے رہائشیوں کے لیے 1,675 نئے تعمیر شدہ فلیٹس سمیت کئی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اپنے خطاب میں پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں 10 سالوں میں ان کی قیادت والی مرکزی حکومت نے چار کروڑ سے زیادہ غریبوں کو گھر فراہم کرنے کا خواب پورا کیا۔
انہوں نے کہا، "ملک اچھی طرح جانتا ہے کہ مودی نے کبھی اپنے لیے گھر نہیں بنایا، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں انہوں نے 4 کروڑ سے زیادہ لوگوں کے خواب پورے کیے ہیں۔ میں بھی شیش محل بنا سکتا تھا، لیکن میرے لیے یہ خواب تھا کہ میرے ہم وطنوں کو مستقل مکان ملیں۔
Today is a landmark day for Delhi, with transformative projects in housing, infrastructure and education being launched to accelerate the city's development.
— Narendra Modi (@narendramodi) January 3, 2025
https://t.co/4WezkzIoEP
قابل ذکر ہے کہ دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کی 'عام آدمی' کی شبیہ پر حملہ کرنے کے لیے بی جے پی ان کی سول لائنز کی پرانی رہائش گاہ کو 'شیش محل' کے طور پر پیش کر رہی ہے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ اس رہائش گاہ کو نام نہاد شیش محل میں تبدیل کرنے میں کروڑوں روپے خرچ کیے گئے۔
وزیر اعظم نے دہلی میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی قیادت والی حکومت کو 'آفت' حکومت قرار دیا اور الزام لگایا کہ وہ قومی راجدھانی کے لوگوں کو بنیادی سہولیات بھی مناسب طریقے سے فراہم نہیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے لاکھوں دہلی کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ گھر بنانے میں لاکھوں روپے لگانے کے بعد بھی اگر گٹر نہ ہوں، نالیاں ٹوٹی ہوں، گلیوں میں گندا پانی بہتا ہو، تو دہلی کے لوگوں کا دکھی ہونا فطری بات ہے۔
کیجریوال پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، "جو لوگ دہلی کے لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں اور جھوٹی قسمیں کھا کر اپنے لیے شیش محل بناتے ہیں، جب یہ آفت دور ہو جائے گی اور بی جے پی آئے گی، یہ تمام مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔"
وزیر اعظم نے دہلی حکومت پر اسکولی تعلیمی نظام کو 'بڑا نقصان' پہنچانے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ صورتحال ایسی ہے کہ وہ سمگر شکشا ابھیان کے تحت حکومت ہند کی طرف سے دی گئی رقم کا آدھا بھی خرچ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا، "دہلی میں ایک ایسی حکومت بیٹھی ہے جسے دہلی کے بچوں کے مستقبل کی کوئی پرواہ نہیں ہے، وہ حکومت ہند کی طرف سے تعلیم کے لیے دی گئی رقم کا آدھا بھی خرچ نہیں کر سکتی۔"
کیجریوال پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ''دہلی پچھلے 10 سالوں سے ایک بڑے 'آفت' سے گھری ہوئی ہے۔ انا ہزارے جی کو آگے لا کر، کچھ کٹر بے ایمان لوگوں نے دہلی کو آفت میں دھکیل دیا۔ شراب کے دکانوں میں گھوٹالہ، بچوں کے اسکولوں میں گھوٹالہ، غریبوں کے علاج میں گھوٹالہ، بھرتی کے نام پر گھوٹالہ... یہ لوگ دہلی کی ترقی کی باتیں کرتے تھے، لیکن ان لوگوں نے آفت بن کر دہلی پر حملہ کیا ہے۔
مودی نے عآپ لیڈروں پر 'کھلے عام' بدعنوانی کا الزام لگایا اور کہا کہ ساتھ ہی وہ اس کی تعریف بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ایک تو چوری، اوپر سے سینا جوری۔ اس لیے دہلی کے لوگوں نے تباہی کے خلاف جنگ شروع کر دی ہے۔ دہلی کے ووٹر دہلی کو تباہی سے نجات دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔ دہلی کا ہر شہری، ہر بچہ کہہ رہا ہے، دہلی کی ہر گلی سے آوازیں آرہی ہیں کہ ہم تباہی کو برداشت نہیں کریں گے، ہم اسے بدل کے رہیں گے۔‘‘