امراوتی: آندھرا پردیش کے تروپتی بالاجی مندر میں پرساد تنازع پر ہنگامہ جاری ہے۔ اس انکشاف سے بہت سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اسی بیچ آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان آج سے وینکٹیشور سوامی مندر میں پرائسچت (توبہ) کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران وہ 11 دن تک اپواس کریں گے۔
جن سینا پارٹی کے رہنما نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس بات کے لیے توبہ کریں گے کہ جانوروں کی مبینہ چربی کے بارے میں پہلے نہیں پتہ چلا۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ 'ہماری ثقافت، آستھا اور تعظیم کے مرکز تروپتی بالاجی دھام کے پرساد میں جو ناپاکی پھیلانے کی کوششوں کی گئی اس سے مجھے ذاتی طور پر بہت دکھ پہنچا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ''سچ پوچھیں تو میں اپنے اندر سے بہت ٹھگا ہوا محسوس کر رہا ہوں۔ میں اس معاملے کا کفارہ ادا کرنے کا عہد کر رہا ہوں۔ میں گیارہ دن تک اپواس رکھنے کا عزم کر رہا ہوں۔ گیارہ دن تک اپواس کے آخر میں یکم اور 2 اکتوبر کو میں تروپتی جاؤں گا اور بھگوان کے درشن کروں گا، معافی مانگوں گا اور تب بھگوان کے سامنے میری طرف سے کفارہ پورا ہوگا۔''
کلیان نے ایکس پر لکھا کہ ''تیرومالا لڈو پرسادم، جسے مقدس سمجھا جاتا ہے، پچھلے حکمرانوں کے بدعنوان رجحانات کے نتیجے میں ناپاک ہو گیا ہے۔ شروع میں ہی اس پاپ کو نہ پہچان پانا ہندو مذہب پر بدنما داغ ہے۔ جس لمحے مجھے معلوم ہوا کہ لڈو پرساد میں جانوروں کی باقیات موجود ہیں، میں حیران رہ گیا۔ مجھے احساس جرم ہو رہا ہے۔''
انہوں مزید نے لکھا کہ ''سناتن دھرم میں یقین رکھنے والے تمام لوگوں کو کل یگ کے بھگوان بالاجی کے ساتھ کی گئی اس سنگین ناانصافی کا کفارہ دینا چاہیے۔ اس کے تحت میں نے اپواس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتوار کی صبح، 22 ستمبر 2024 کو، میں گنٹور ضلع کے نمبربور میں واقع وینکٹیشوارا سوامی مندر میں 11 دن کا اپواس شروع کروں گا، اس کے بعد میں تروملا وینکٹیشور سوامی کے درشن کروں گا۔''
کلیان نے کہا، ''ایسا لگتا ہے کہ وہ سابقہ شیطانی حکمرانوں سے ڈرتے تھے۔ پچھلے حکمرانوں کا رویہ تروملا کے تقدس اور مذہبی اعمال کی توہین کے مترادف ہے۔ اس سے ہندو مذہب کے ماننے والے تمام افراد کو تکلیف پہنچی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ جانوروں کی باقیات پر مشتمل چربی کا استعمال لڈو پرساد کی تیاری میں کیا جاتا تھا۔ دھرم کی بحالی کی طرف قدم اٹھانے کا وقت آگیا ہے۔''
یہ بھی پڑھیں: نائیڈو نے تروملا مندر میں صفائی کا دیا حکم، لڈو میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا اعلان