شملہ:سنجولی مسجد تنازعہ میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کورٹ، شملہ نے سماعت کے دوران سنجولی مسجد کی 3 غیر قانونی منزلوں کو گرانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس غیر قانونی تعمیر کو ہٹانے کے لیے دو ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔ اس تعمیر کو وقف بورڈ کی نگرانی میں ہٹایا جائے گا۔ غیر قانونی منزلیں گرانے کا خرچ مسجد کمیٹی کو خود برداشت کرنا پڑے گا۔ اب باقی گراؤنڈ فلور اور پہلے حصے سے متعلق کیس کی اگلی سماعت 21 دسمبر کو ہوگی۔
واضح رہے، 12 ستمبر کو خود مسجد کمیٹی نے کارپوریشن کورٹ سے غیر قانونی ڈھانچے کو منہدم کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
ساتھ ہی کارپوریشن کورٹ نے مقامی لوگوں کو کیس میں فریق بنانے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے سی پی سی کے رول 1/10 کے تحت مقامی لوگوں کی درخواست مسترد کر دی۔ اس سے پہلے آج صبح، سماعت کے دوران، میونسپل کارپوریشن کے وکیل راہل نے کہا کہ، 'معاملے میں تیسرے فریق کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اس معاملے میں کسی تیسرے فریق کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔