ETV Bharat / bharat

اویسی فیکٹر کا کیا اثر ہوا، اوکھلا اورمصطفی آباد کے نتیجوں سے تصویر واضح ہو گئی - OWAISI FACTOR FAILED

اس بار دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اسد الدین اویسی
اسد الدین اویسی (File Photo : ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 8, 2025, 4:58 PM IST

نئی دہلی: دہلی انتخابات میں ایم آئی ایم کی شرکت کا انتخابی نتائج پر کوئی فیصلہ کن اثر نہیں پڑا۔ پارٹی کے امیدوار جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئے اور نہ ہی بڑی پارٹیوں کی کارکردگی کو فیصلہ کن طور پر متاثر کر سکے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دہلی میں اویسی کا اثر محدود ہے۔

اس بار دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس انتخاب میں اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے دو اسمبلی سیٹوں مصطفی آباد اور اوکھلا سے مقابلہ کیا۔

ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتخابی میدان میں اے آئی ایم آئی ایم کا داخلہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے امکانات کو کمزور کر سکتا ہے۔ لیکن اب جبکہ انتخابی نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، یہ واضح ہے کہ اگرچہ اے آئی ایم آئی ایم کو دونوں سیٹوں پر معقول تعداد میں ووٹ ملے، لیکن وہ جیت نہیں پائی۔

اوکھلا میں عاپ امیدوار امانت اللہ خان بڑے فرق سے چناؤ جیت گئے۔ جبکہ اس سیٹ پر اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار شفاء الرحمان دوسرے نمبر پر ہیں۔ بی جے پی کے منیش چودھری اس دوڑ میں پیچھے رہ گئے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

مصطفی آباد میں بی جے پی کے موہن سنگھ بشت نے 17,578 ووٹوں کے فرق سے فیصلہ کن جیت حاصل کی۔ انہوں نے عاپ کے عادل احمد خان کو شکست دی۔ عادل احمد خان کو 67637 ووٹ ملے۔ بی جے پی امیدوار نے مصطفی آباد میں 17578 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ ایم آئی ایم کے طاہر حسین چوتھے نمبر پر رہے۔ حسین 33,474 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ یہاں پر ایم آئی ایم نے مسلم ووٹ کو بانٹنے میں اہم کردار کیا جس کا سیدھا فائدہ بی جے پی کو پہنچا اور مسلم اکثریت والی پر سیٹ سے بی جے پی نے جیت حاصل کر لی۔

نئی دہلی: دہلی انتخابات میں ایم آئی ایم کی شرکت کا انتخابی نتائج پر کوئی فیصلہ کن اثر نہیں پڑا۔ پارٹی کے امیدوار جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئے اور نہ ہی بڑی پارٹیوں کی کارکردگی کو فیصلہ کن طور پر متاثر کر سکے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دہلی میں اویسی کا اثر محدود ہے۔

اس بار دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس انتخاب میں اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے دو اسمبلی سیٹوں مصطفی آباد اور اوکھلا سے مقابلہ کیا۔

ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتخابی میدان میں اے آئی ایم آئی ایم کا داخلہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے امکانات کو کمزور کر سکتا ہے۔ لیکن اب جبکہ انتخابی نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، یہ واضح ہے کہ اگرچہ اے آئی ایم آئی ایم کو دونوں سیٹوں پر معقول تعداد میں ووٹ ملے، لیکن وہ جیت نہیں پائی۔

اوکھلا میں عاپ امیدوار امانت اللہ خان بڑے فرق سے چناؤ جیت گئے۔ جبکہ اس سیٹ پر اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار شفاء الرحمان دوسرے نمبر پر ہیں۔ بی جے پی کے منیش چودھری اس دوڑ میں پیچھے رہ گئے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

مصطفی آباد میں بی جے پی کے موہن سنگھ بشت نے 17,578 ووٹوں کے فرق سے فیصلہ کن جیت حاصل کی۔ انہوں نے عاپ کے عادل احمد خان کو شکست دی۔ عادل احمد خان کو 67637 ووٹ ملے۔ بی جے پی امیدوار نے مصطفی آباد میں 17578 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ ایم آئی ایم کے طاہر حسین چوتھے نمبر پر رہے۔ حسین 33,474 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ یہاں پر ایم آئی ایم نے مسلم ووٹ کو بانٹنے میں اہم کردار کیا جس کا سیدھا فائدہ بی جے پی کو پہنچا اور مسلم اکثریت والی پر سیٹ سے بی جے پی نے جیت حاصل کر لی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.