اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ ایم پی سنجے سنگھ کی عرضی پر 19 مارچ کو سماعت کرے گی - AAP leader Sanjay Singh

AAP leader Sanjay Singh: سپریم کورٹ مبینہ شراب پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ کی عرضی پر 19 مارچ کو مزید سماعت کرے گی۔

AAP leader Sanjay Singh
سپریم کورٹ ایم پی سنجے سنگھ کی عرضی پر 19 مارچ کو سماعت کرے گی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 12, 2024, 8:09 PM IST

نئی دہلی: منگل کو جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ نے مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دلائل سننے کے بعد اگلی سماعت کے لیے 19 مارچ کی تاریخ مقرر کی۔

دہلی ہائی کورٹ نے سنجے سنگھ کی درخواست ضمانت کو مسترد کر دیا تھا، جسے انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس سلسلے میں ای ڈی نے سپریم کورٹ کے سامنے 26 فروری کے نوٹس کے بارے میں کہا کہ اس کا جواب تیار ہے اور اسے داخل کردے گی۔ عدالت نے ای ڈی کو 26 فروری کو جواب کے لیے طلب کیا تھا۔

فروری کے اوائل میں دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سوارن کانتا شرما کی سنگل بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سنجے سنگھ کو یہ کہتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا کہ درخواست کو قبول کرنے کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔

تاہم بنچ نے اس معاملے میں ٹرائل کورٹ کو کیس کی جلد سماعت کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جسٹس شرما نے اپنے حکم میں کہا تھا، ' ضمانت دینے کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔ ہم ٹرائل کورٹ کو سماعت تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔ متعلقہ فریقین کی جانب سے غیر ضروری التوا کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔

نچلی عدالت نے 22 دسمبر 2023 کو ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر سنگھ کو طویل پوچھ گچھ کے بعد گزشتہ سال 4 اکتوبر کو ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ وہ 13 اکتوبر 2023 سے دہلی کی تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں بند ہیں۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایکسائز پالیسی (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا) تیار کرنے اور نافذ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اس پالیسی کا مقصد مبینہ طور پر کچھ شراب تیار کرنے والوں، تھوک فروشوں وغیرہ کو کروڑوں روپے کا غیر قانونی منافع پہنچانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

دوسری طرف مسٹر سنگھ کا الزام ہے کہ ان کے خلاف ای ڈی کی یہ کارروائی سیاسی طور پر محرک ہے۔ ان پر لگائے گئے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔ ان میں کوئی صداقت نہیں۔ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details