ETV Bharat / bharat

منموہن سنگھ نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران پی ایم مودی کو بنایا تھا نشانہ، جانیے انھوں کیا تنقید کی تھی؟ - MANMOHAN SINGH DEATH

آنجہانی سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے عام انتخابات 2024 کے دوران پی ایم مودی کی اسکیموں اور نفرت انگیز خطاب کو نشانہ بنایا تھا۔

آنجہانی سابق وزیراعظم منموہن سنگھ
آنجہانی سابق وزیراعظم منموہن سنگھ (File - ANI)
author img

By PTI

Published : 16 hours ago

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران منموہن کی صحت نازک تھی، اس کے باوجود انھوں نے انتخابات کے دوران مرکز کی مودی حکومت پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے اپنے جانشین نریندر مودی پر انتخابی مہم کے دوران نفرت انگیز تقریریں کرکے عوامی گفتگو کے وقار اور وزیر اعظم کے دفتر کی کشش کو کم کرنے کا الزام لگایا تھا۔

یکم جون کو لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے سے پہلے پنجاب میں ووٹروں سے ایک اپیل میں منموہن سنگھ نے زور دے کر کہا تھا کہ صرف کانگریس ہی ترقی پر مبنی ترقی پسند مستقبل کو یقینی بنا سکتی ہے جہاں جمہوریت اور آئین کی حفاظت کی جائے گی۔

کانگریس کے سینئر لیڈر نے بی جے پی حکومت پر اگنی پتھ اسکیم کو لے کر بھی زبردست تنقید کی تھی۔ انھوں نے اس اسکیم کو ایک غلط تصور قرار دیتے ہوئے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

منموہن سنگھ نے پنجاب کے ووٹروں کے نام اپنے آخری خط میں کہا تھا کہ، بی جے پی سمجھتی ہے کہ حب الوطنی، بہادری اور خدمت کی قیمت صرف چار سال ہے۔ یہ ان کی جعلی قوم پرستی کو ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس نے سنگھ کا خط 30 مئی کو میڈیا میں جاری کیا تھا۔

سنگھ نے کہا تھا کہ جو لوگ باقاعدہ بھرتی کے لیے تربیت حاصل کرتے ہیں، انہیں مودی حکومت نے بری طرح سے دھوکہ دیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا تھا، پنجاب کا نوجوان، کسان کا بیٹا، جو مسلح افواج کے ذریعے مادر وطن کی خدمت کا خواب دیکھتا ہے، اب صرف چار سال کے لیے بھرتی ہونے کے بارے میں دو بار سوچ رہا ہے۔ اگن ویر اسکیم قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ لہذا کانگریس پارٹی نے اس اسکیم کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا تھا، میں اس انتخابی مہم کے دوران سیاسی گفتگو پر گہری نظر رکھتا ہوں۔ انھوں نے پی ایم مودی کی تقاریر کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خالصتاً تفرقہ انگیز نوعیت کی ہیں۔ انھوں نے پی ایم مودی پر عوامی گفتگو کے وقار کو کم کرنے وزیر اعظم کے دفتر کی کشش کو کم کرنے کا الزام لگایا تھا۔

منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ، "ماضی میں کسی بھی وزیر اعظم نے ایسی نفرت انگیز، غیر پارلیمانی اور ایسے الفاظ استعمال نہیں کہے، جس کا مقصد سماج کے کسی مخصوص طبقے یا اپوزیشن کو نشانہ بنانا تھا۔ سنگھ نے کہا تھا، ہندوستان کے لوگ یہ سب دیکھ رہے ہیں۔ غیر انسانی سلوک کی یہ داستان اب اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی پیاری قوم کو ان اختلافی قوتوں سے بچائیں۔

انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی تھی کہ وہ بھارت میں محبت، امن، بھائی چارے اور ہم آہنگی کو موقع دیں اور پنجاب کے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ ترقی اور جامع ترقی کو ووٹ دیں۔

مودی نے سنگھ پر الزام لگایا تھا کہ ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔

سنگھ نے خط میں کہا تھا، "انسانیت کی یہ داستان اب اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی پیاری قوم کو ان اختلافی طاقتوں سے بچائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران منموہن کی صحت نازک تھی، اس کے باوجود انھوں نے انتخابات کے دوران مرکز کی مودی حکومت پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے اپنے جانشین نریندر مودی پر انتخابی مہم کے دوران نفرت انگیز تقریریں کرکے عوامی گفتگو کے وقار اور وزیر اعظم کے دفتر کی کشش کو کم کرنے کا الزام لگایا تھا۔

یکم جون کو لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے سے پہلے پنجاب میں ووٹروں سے ایک اپیل میں منموہن سنگھ نے زور دے کر کہا تھا کہ صرف کانگریس ہی ترقی پر مبنی ترقی پسند مستقبل کو یقینی بنا سکتی ہے جہاں جمہوریت اور آئین کی حفاظت کی جائے گی۔

کانگریس کے سینئر لیڈر نے بی جے پی حکومت پر اگنی پتھ اسکیم کو لے کر بھی زبردست تنقید کی تھی۔ انھوں نے اس اسکیم کو ایک غلط تصور قرار دیتے ہوئے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

منموہن سنگھ نے پنجاب کے ووٹروں کے نام اپنے آخری خط میں کہا تھا کہ، بی جے پی سمجھتی ہے کہ حب الوطنی، بہادری اور خدمت کی قیمت صرف چار سال ہے۔ یہ ان کی جعلی قوم پرستی کو ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس نے سنگھ کا خط 30 مئی کو میڈیا میں جاری کیا تھا۔

سنگھ نے کہا تھا کہ جو لوگ باقاعدہ بھرتی کے لیے تربیت حاصل کرتے ہیں، انہیں مودی حکومت نے بری طرح سے دھوکہ دیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا تھا، پنجاب کا نوجوان، کسان کا بیٹا، جو مسلح افواج کے ذریعے مادر وطن کی خدمت کا خواب دیکھتا ہے، اب صرف چار سال کے لیے بھرتی ہونے کے بارے میں دو بار سوچ رہا ہے۔ اگن ویر اسکیم قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ لہذا کانگریس پارٹی نے اس اسکیم کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا تھا، میں اس انتخابی مہم کے دوران سیاسی گفتگو پر گہری نظر رکھتا ہوں۔ انھوں نے پی ایم مودی کی تقاریر کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خالصتاً تفرقہ انگیز نوعیت کی ہیں۔ انھوں نے پی ایم مودی پر عوامی گفتگو کے وقار کو کم کرنے وزیر اعظم کے دفتر کی کشش کو کم کرنے کا الزام لگایا تھا۔

منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ، "ماضی میں کسی بھی وزیر اعظم نے ایسی نفرت انگیز، غیر پارلیمانی اور ایسے الفاظ استعمال نہیں کہے، جس کا مقصد سماج کے کسی مخصوص طبقے یا اپوزیشن کو نشانہ بنانا تھا۔ سنگھ نے کہا تھا، ہندوستان کے لوگ یہ سب دیکھ رہے ہیں۔ غیر انسانی سلوک کی یہ داستان اب اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی پیاری قوم کو ان اختلافی قوتوں سے بچائیں۔

انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی تھی کہ وہ بھارت میں محبت، امن، بھائی چارے اور ہم آہنگی کو موقع دیں اور پنجاب کے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ ترقی اور جامع ترقی کو ووٹ دیں۔

مودی نے سنگھ پر الزام لگایا تھا کہ ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔

سنگھ نے خط میں کہا تھا، "انسانیت کی یہ داستان اب اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی پیاری قوم کو ان اختلافی طاقتوں سے بچائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.